شعراء 

کیا یقیں اور کیا گماں چُپ رہ


کیا یقیں اور کیا گماں چُپ رہ
شام کا وقت ہے میاں، چُپ رہ

ذکر چھیڑا خدا کا پھر تُو نے
یاں ہے انساں بھی رایگاں، چُپ رہ

سارا سودا نکال دے سر سے
اب نہیں کوئی آستاں، چُپ رہ

اہرمن ہو، خدا ہو، یا آدم
ہو چکا سب کا امتحاں، چُپ رہ

درمیانی ہی اب سبھی کچھ ہے
تُو نہیں اپنے درمیاں، چُپ رہ

اب کوئی بات تیری بات نہیں
نہین تیری، تری زباں، چُپ رہ

بدھ, 06 فروری 2013

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
جو زندگی بچی ہےتمہیں کتنا یہ بولا تھا
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.