شعراء 

وہ بھی اب ہم سے تھک گیا ہوگا


وہ بھی اب ہم سے تھک گیا ہوگا
ہم بھی اب اس سے تھک گئے ہوں گے

شب جو ہم سے ہوا معاف کرو
نہیں پی تھی بہک گئے ہوں گے

کتنے لوگ حرص ِ شہرت میں
دار پر خود ہی لٹک گئے ہوں گے

پیر, 11 فروری 2013

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
دل سے بے قراری جا رہی ہےتمہیں کتنا یہ بولا تھا
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.