خامشی سے ہاری میں

خامشی سے ہاری میں
جان تجھ پہ واری میں

تِیرگی کے موسم میں
روشنی پُکاری میں

عِشق میں بکھرنے تک
حوصلہ نہ ہاری میں

ڈھونڈنے وفا نِکلی
قِسمتوں کی ماری میں

اُس طرف زمانہ تھا
اِس طرف تھی ساری میں

Posted on Mar 27, 2014