مجھے معاف کر میرے ہمسفر

مجھے معاف کر میرے ہمسفر
تجھے چاہنا میری بھول تھی
کسی راہ پر جو اٹھی نظر
تجھے دیکھنا میری بھول تھی
کوئی
نظم ہو
کوئی
غزل ہو
کہیں
رات ہو
کہیں
سحر ہو
وہ
گلی گلی
وہ شہر شہر
تجھے ڈھونڈنا میری بھول تھی
دیئر غم کی کوئی دوا نہیں
مجھے تجھ سے کوئی گلہ نہیں
میرا کوئی تیرے سوا نہیں
یہی سوچنا میری بھول تھی
" مجھے معاف کر میرے ہمسفر
تجھے چاہنا میری بھول تھی . . . . .

Posted on Feb 16, 2011