پتھر سے وفا موت سے سدا مانگ رہی ہوں

پتھر سے وفا موت سے سدا مانگ رہی ہوں
کیوں آج میں صحرا سے گھٹا مانگ رہی ہوں
مدت سے کوئی دل کو دکھانے نہیں آیا
آجاؤ کوئی زخم نیا مانگ رہی ہوں
جو جرم محبت میں تجھے میرا بنا دے
ایسی ہی کوئی پیاری سزا مانگ رہی ہوں
معلوم ہے
تم غیر کے ہو جاؤ گئے شاکر
پھر بھی تمہیں پانے کی دعا مانگ رہی ہوں . . . !

Posted on Feb 11, 2012