تم سے ملتا تھا صرف اجڑا ہوا

اب تو آ جا گزر گیا ہوں میں
لوگ کہتے ہیں مر گیا ہوں میں

تم سے ملتا تھا صرف اجڑا ہوا
دیکھ کتنا سنور گیا ہوں میں

خار چنتے عمر تمام ہوئی
آج پھولوں سے بھر گیا ہوں میں

تو تو آ کے وعدہ وفا کر جا
اپنے وعدے سے پھر گیا ہوں میں

غم حیات ، قصہ شکست ہستی
قید شاعروں میں کر گیا ہوں میں

مٹھیاں خاک سے بھرے دنیا
لحد میں اُتَر گیا ہوں میں . . . . !

Posted on Dec 17, 2011