قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت الیاس علیہ السلام

حضرت الیاس علیہ السلام

نام و نسب اور قرآن مجید میں آپ کا تذکرہ
اللہ تعالی? نے سورہ? صافات میں حضرت موسی? اور ہارون علیہما السلام کا واقعہ بیان کرنے کے بعد فرمایا:
”اور الیاس بھی پیغمبروں میں سے تھے? جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہیں؟
کیا تم بعل کو پکارتے (اور اسے پوجتے) ہو اورسب سے بہتر پیدا کرنے والے کو چھوڑ دیتے ہو؟
(یعنی) اللہ کو جو تمہارا او تمہارے اگلے باپ دادا کا پروردگار ہے? تو اُن لوگوں نے اُن کو جھٹلایا‘ تو وہ
(دوزخ میں) حاضر کیے جائیں گے? ہاں اللہ کے بندے (مبتلائے عذاب نہیں) ہوں گے اور
ہم نے ان کا ذکر (خیر) پچھلوں میں (باقی) چھوڑ دیا کہ الیاسین پر سلام? ہم نیک لوگوں کو ایسا ہی
بدلہ دیتے ہیں? بیشک وہ ہمارے مومن بندوں میں سے تھے?“
(الصافات: 132-123-37)
آپ کا نسب بعض علمائے کرام نے اس طرح بیان کیا ہے: اِلیاس بن یاسین بن فنحاص بن الیعزر بن ہارون علیہ السلام? دوسرے قول کے مطابق آپ کا نسب یوں ہے: الیاس بن العازر بن الیعزر بن ہارون بن عمران?
آپ کو دمشق کے شمال مغرب میں واقع شہر بعلبک کے باشندوں کی طرف بھیجا گیا? آپ نے انہیں اللہ کی طرف بلایا اور انہیں تلقین کی کہ اپنے بت ”بَع±ل“ کی پرستش کرنا چھوڑ دیں? آپ نے انہیں فرمایا: ”کیا تم (اللہ سے) ڈرتے نہیں؟ کیا تم بعل کو پکارتے ہو اور سب سے بہتر خالق کو چھوڑ دیتے ہو؟ اللہ جو تمہارا اور تمہارے اگلے تمام باپ دادا کا رب ہے؟“ (الصافات: 126-124/37)
لوگوں نے آپ کی تکذیب اور مخالفت کی بلکہ آپ کو شہید کرنے کا ارادہ کرلیا حت?ی کہ آپ ان لوگوں کو چھوڑ کر چلے گئے اور روپوش ہوگئے?
حضرت کعب احبار? کہتے ہیں کہ حضرت الیاس علیہ السلام اپنی قوم کے بادشاہ سے روپوش ہو کر دس سال تک ایک غار میں چھپے رہے حت?ی کہ اللہ تعالی? نے اس بادشاہ کو موت دی اور دوسرا شخص بادشاہ بن گیا? تب حضرت الیاس علیہ السلام نے اس کے پاس جا کر اسے اسلام کی دعوت دی? اس کی قوم کے بے شمار لوگوں نے اسلام قبول کرلیا? صرف دس ہزار افراد کفر پر قائم رہے جنہیں بادشاہ نے قتل کروادیا?

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت خضر علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.