11 ستمبر 2012
وقت اشاعت: 1:8
امریکا میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملوں کے گیارہ برس مکمل
اے آر وائی - امریکا میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملوں کے گیارہ برس مکمل۔ اسامہ بن لادن کی موت کے بعد بھی واشنگٹن دہشت گردی کے خلاف جنگ مکمل نہ کرسکا. نائن الیون کا دن جس نے دنیا کا نقشہ بدل دیا ۔ ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے ٹکرانے والے طیاروں سے لگنے والی آگ گیارہ سال بعد بھی نہ بجھ سکی ۔
نائن الیون کا دن نہ صرف امریکی عوام کیلئے بدترین دن تھا بلکہ اس دن نے دنیا کا نقشہ ہی بدل دیا۔۔ امریکی دعوے کے مطابق القاعدہ کے ارکان نے امریکی طیارے اغوا کئے اور وہ طیارے یکے بعد دیگرے ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے ٹکرا دیئے جبکہ ایک طیارے کے ذریعے پینٹاگون کو نشانہ بنایا گیا ۔۔ کسے خبر تھی کہ جولوگ ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں اپنی اپنی ملازمت پر گئےتھے ان میں سے بیشتر گھروں کو واپس نہیں لوٹ سکیں گے اور یہی کچھ اس دن ہوا، طیاروں کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے ٹکرانے کے مناظر اربوں ناظرین نے ٹی وی اسکرینز پر دیکھے پھر تو جیسے پوری دنیا میں ہی کہرام مچ گیا۔
اس واقعے کی پاداش میں اس وقت کے امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے فوری طور پر اس واقعے کا ذمے دار القاعدہ کو قرار دے کر افغانستان پر چڑھائی کردی اور وہاں طالبان کی حکومت کا خاتمہ کرکے وہاں اپنی مرضی کی حکومت قائم کردی اس دوران انتخابات بھی کرائے گئے اور دہشت گردی کے خلاف ایک جنگ کا سلسلہ بھی شروع کردیا گیا جس کے نتیجے میں اب تک ہزاروں افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ، نہ صرف افغانستان بلکہ پاکستان بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ سے بری طرح متاثر ہوا اور یہاں بھی شدت پسندوں نے معصوم لوگوں کے خون سے ہولی کھیلی۔القاعدہ کو کمزور کرنے کے بعد اسامہ کی ہلاکت کے دعوے کے باوجود دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے ۔