تازہ ترین سرخیاں
 صحت 
25 فروری 2011
وقت اشاعت: 11:21

برڈ فلو، انسانی ناک سازگار نہیں

برطانوی محققین کے مطابق برڈ فلو کا وائرس اپنی اصل حالت میں شاید انسانوں کے لیے خطرناک نہ ہوتا کیونکہ انسانی ناک کا درج? حرارت ٹھنڈا ہونے کی وجہ سے اس وائرس کی پرورش کے لیے سازگار نہیں ہے?

امپریل کالج لندن میں محققین کی ٹیم نے انسانی ناک کا سا ماحول تیار کرکے پتہ چلایا کہ بتیس ڈگری سینٹی گریڈ کے درج? حرارت پر ایوین فلو وائرس اپنی فعالیت کھو کر پھیلنے کے قابل نہیں رہتا?

سائنسدانوں کے مطابق ہوسکتا ہے کہ وائرس نے چالیس درجہ تک ماحول کے ساتھ مطابقت پرندوں کی آنتوں میں پیدا کی ہو? انہوں نے کہا کہ انسانوں کو متاثر کرنے کے لیے اس وائرس میں کچھ تبدیلی ضروری تھی?

ایک سائنسی جریدے میں شائع مطالع کے مطابق انسانی وائرس ناک کے کم درج? حرارت سے متاثر ہوتے ہیں?

تاہم انسانوں میں پائے جانے والے وائرس اس درج? حرارت پر فعال رہتے ہیں?

البتہ انسانی جسم کے درج? حرارت پر، جو سینتیس ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے، دونوں وائرس کی نشو نما ہوئی?

سائسندانوں نے انسانی وائرس اور ایوین انفلوئنزا وائرس کے ملاپ سے ایک نیا وائرس تیار کیا? یہ وائرس بھی ناک کے بتیس ڈگری سینٹی گریڈ درج? حرارت پر ناکارہ تھا?

ٹیم لیڈر پروفیسر وینڈی بارکلے کا کہنا ہے کہ ہیومین انفلوئنزا وائرس کے مرحلے تک پہنچنے کے لیے اس وائرس کا مزید تبدیلیوں سے گزارا جانا ضروری تھا?

ان کے مطابق قیاس یہ ہے کہ سوائن فلو جو انسان سے انسان کو لگتا ہے شاید ایسی ہی مزید تبدیلیوں سے گزرا ہو?

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
آپ آخری مضمون پر ہیںتپدق قابل علاج مگر بروقت تشخیص لازمی
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.