اسلامی دنیا 
14 فروری 2011
وقت اشاعت: 14:24

ایران

1921ء میں فوجی جنرل رضا خان نے ایران کی بنیاد رکھی اور 1925ء میں شاہ کا لقب اختیار کیا اُس کے بعد اس کا بیٹا محمد رضا شاہ تخت نشین ہوا۔ 25اگست 1941ء میں برطانوی اور روسی فوجیں ایران میں داخل ہوگئیں۔ 29جنوری 1942ء کو آزادی کا سمجھوتہ طے پایا۔ 1946ء میں روس نے آذربائیجان کو ایران سے علیحدہ کرنے کی کوشش کی جو ناکام بنادی گئی۔
1951ء میں وزیر اعظم مصدق نے تیل کی صنعت کو قومیا کر برطانوی مفادات کو زبردست دھچکا پہنچایا۔ 1953ء میں اُن کی حکومت کا تختہ الٹ کر دوبارہ بادشاہت بحال کردی گئی۔ 1978ء میں عوام نے دوبارہ آواز اُٹھائی مگر بارہ شہروں میں مارشل لاء لگا دیا گیا۔ 28دسمبر1978ء کو شاہ پور بختیار کو وزیر اعظم بنا کر شہنشاہ نے 16جنوری1979ء کو ایران چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا اور بالآخر 11فروری بازرگان نے آیت اللہ روح اللہ خمینی کے نمائندہ وزیر 1979ء کو مہدی اعظم کی حیثیت سے عنان حکومت سنبھال لی۔
ایران نے 1965ء اور 1971کی پاک بھارک جنگوں میں پاکستان کی جو مدد کی وہ ناقابلِ فراموش ہے۔ پاکستان اور ایران کے درمیان گہرے دوستانہ اور برادرانہ مراسم چلے آرہے ہیں۔ بین الاقوامی امور میں بھی دونوں ایک دوسرے سے صلاح مشورے کرتے رہتے ہیں۔ معاشی تعاون کی تنظیم نے انہیں ایک دوسرے سے مزید قریب کردیا ہے۔ ایران کا سفارتخانہ اسلام آباد میں گرانقدر خدمات سر انجام دے رہا ہے۔ ایران، اسلامی کانفرنس کا سرگرم اور مؤثر رکن ہے اور عالم اسلام میں اسلامی انقلاب کا داعی ہے۔

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
ایرانالجزائر
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.