اسلامی دنیا 
15 فروری 2011
وقت اشاعت: 5:49

تنزانیہ

تنزانیہ
مشرقی افریقہ کے ساحل پر واقع یہ سرزمین ہیروں اور جواہرات سے مالا مال ہے۔ اس کے مغرب میں راونڈا، برونڈی اور زائر، شمال میں کینیا اور یوگنڈا اور جنوب میں زمبیا، ملاوی اور موزمبیق آباد ہیں۔ یہاں کی آب وہوا گرم خشک ہے۔ ڈڈوما تنزانیہ کا دارالسطنت ہے۔ مشہور شہروں میں دارالسلام، اورشا، گنگوما اور موروگر سرفہرست ہیں۔ سواحلی اور انگریزی یہاں کی سرکاری زبانیں ہیں۔ تنزانی شلنگ یہاں کی کرنسی ہے۔ انتظامی سہولت کی خاطر ملک کو 24 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ خوراک سازی اور ملبوسات سازی یہاں کی اہم صنعتیں ہیں۔ فصلوں میں کپاس، سی سال، کافی، چائے اور تمباکو اہمیت کی حامل ہیں۔ ہیرے ، سونا، نمک، ٹِن اور میکا یہاں کی اہم معدنیات ہیں۔ لوگ مویشی اور بھیڑ بکریاں بھی پالتے ہیں جن سے کافی مقدار میں گوشت اور کھالیں حاصل ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ مرغبانی اور ماہی پروری بھی ہوتی ہے۔تجارتی ساتھیوں میں چین، برطانیہ، جاپان، مغربی جرمنی، کینیا، امریکہ اور ہانگ کانگ سرفہرست ہیں۔ سیاحت بھی آمدنی کا ایک معقول ذریعہ ہے۔ دارالسلام اور ٹانگا اس کی مشہور بندرگاہیں ہیں۔ ریاست تنزانیہ 26 اپریل 1964ء میں جمہوریہ ٹانگا نیکا اور زنجبار کے متحد ہونے سے وجود پذیرہوئی۔ اس سے پہلے1885ء میں جرمنی کے زیر تسلط رہا۔ 9 ستمبر1961ء کو آزاد ہوا اور دولت مشترکہ میں رہتے ہوئے جمہوریہ قرار پایا۔ زنجبار لونگ کا جزیرہ کہلا تا تھا۔ یہ ٹانگا نیکا سے 23 میل کے فاصلے پر640 مربع میل پر پھیلا ہوا ہے۔ صدیوں تک عربوں کے زیرتسلط رہا۔ 1700ء میں عربوں نے اسے پرتگالیوں سے چھڑایا۔ 1890ء میں برطانیہ کے زیر تسلط آیا۔ 10دسمبر 1963ء کو آزاد ہوا۔ 12 جنوری 1964ء میں کمیونسٹ انقلاب میں سلطان سے حکومت جاتی رہی۔ انقلابیوں نے امریکی اور برطانوی سفارتکاروں اور صحافیوں کو ملک سے نکال باہر کیا۔ ہزاروں عربوں کو شہید کردیا اور زمینوں کو قومی ملکیت میں لے لیا، بالآخر1964ء میں ٹانگا نیکا کے ساتھ اتحاد کرکے تنزانیہ کی داغ بیل رکھی۔

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
ایتھوپیاالجزائر
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.