روزوں کے مسائل 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 14:18

ممنوع اور مکروہ روزے

اگر کوئی شخص ہر دوسرے یا تیسرے دن روزے رکھنے کا عادی ہے اور کسی دن جمعہ کا روزہ آجاتا ہے تو وہ جائز ہے۔

”حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا”جمعہ کی رات(جمعہ اور جمعرات کی درمیانی رات) کو قیام اللیل کے لیے مقرر نہ کرو اور نہ جمعہ کا دن روزے رکھنے کے لئے مخصوص کرو، ہاں اگر کوئی شخص روزے رکھنے کا عادی ہو اور اس میں جمعہ آجائے تو پھر جائز ہے۔“

اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
مختصر صحیح مسلم، للالبانی، رقم الحدیث626


”حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے”کوئی آدمی صرف جمعہ کا روزہ نہ رکھے اگر رکھنا چاہے تو ایک دن پہلا یا پچھلا ساتھ ملا کر رکھے۔“(یعنی جمعرات اور جمعہ کا یا جمعہ اور ہفتہ کا)۔“

اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
کتاب الصوم، باب صوم یوم الجمعة

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
ممنوع اور مکروہ روزےروزے کے بارے میں ضعیف اور موضوع احادیث
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.