تازہ ترین سرخیاں
 شوبز 
31 اکتوبر 2014
وقت اشاعت: 17:39

شاعرہ،ناول نگار اور کہانی نویس امرتا پریتم کی نویں برسی

جیو نیوز - لاہور........پنجابی زبان کی پہلی شاعرہ ،ناول نگار اور کہانی نویس امرتا پریتم کو بچھڑے آج 9برس بیت گئے۔ وہ مظلوم عورت کی مضبوط ترجمان بنیں، اپنے قلم کے ذریعے امن اور محبت کا بھی پیغام دیا، یہی وجہ ہے کہ آج بھی امرتا کے چاہنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ امرتا پریتم نے 1919ءمیں گوجرانوالہ میں آنکھ کھولی۔ کم عمری میں ہی پنجابی شعر کہنے لگیں، 1936ءمیں ان کی پہلی کتاب ’’امرت لہراں‘‘ چھپی۔ انہوں نے اپنی شاعری کو ایسے الفاظ دیئے، جنہوں نے سننے اور پڑھنے والے کو اپنےسحر سے نکلنے نہ دیا۔تقسیم ہند پرانسانیت کےقتل کو ایسےالفاظ دئیے جو روح تک اترجائیں۔ امرتا پریتم کے ناول ’’پنجر‘‘ پر بالی ووڈ نے، اسی نام سے ایک فلم بھی بنائی، جس میں برصغیر کی تقسیم کے دوران ہندو مسلم تعلقات کے درمیان پیدا شدہ تناؤ کو موضوع بنایا گیا۔ پدما شری، پدما بھوشن سمیت کئی بڑے ایوارڈز اس عظیم شاعرہ، ناول نگار اور کہانی نویس کی نذر کئے گئے۔ امرتا پریتم کی ذاتی زندگی بھی خوشی، محبت اور غم کے اتار چڑھاؤ سے بھرپور رہی۔ پہلی شادی کی پریتم سنگھ کے ساتھ جو 1960ء تک چلی،ٹوٹنے کی وجہ بنی ساحر لدھیانوی، دونوں کی پہلی ملاقات 1944ءکے ایک مشاعرے میں ہوئی۔ امرتا کے مطابق اس روز ہونے والی بارش نے محبت کی پہلی آبیاری کی،پھر سگریٹ نوشی بھی ساحر کے چھوڑے ہوئے سگریٹ پی کےشروع کی۔ امرتا پریتم نے ساحر سے منہ موڑا،تو آرٹسٹ امروز کو اپنا جیون ساتھی بنایا۔ وجہ تھی ساحر اورگلوکارہ سدھا ملہوترا کی دوستی،اب امرتا کی کہانی پردہ اسکرین پر دکھائی دے گی، کردار نبھائیں گی سوناکشی سنہا، یہ بھی ایک ٹریبیوٹ ہو گا بیسویں صدی کی عظیم شاعرہ اور ناول نگار کو۔

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.