17 اکتوبر 2015
وقت اشاعت: 11:0
عصمت دری پربنائی گئی فلم:بھارت میں پابندی مگر بیرونِ ملک پذیرائی
جیو نیوز - ممبئی......مشتاق احمد سبحانی......نئی دہلی میں ایک نوجوان خاتون کی بس میں عصمت دری اور قتل پر بنائی گئی دستاویزی فلم ’انڈیاز ڈاٹر‘جس کی نمائش پر بھارت میں پابندی عائد ہے، امریکا کے شہر نیو یارک میں دکھائی گئی اور اسے بے حد پذیرائی ملی۔ افتتاحی تقریب میں ہالی وْڈ کی معروف اداکارہ میرل ا سٹریپ بھی شریک ہوئیں اورانہوں نے اس فلم کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ فلم آسکر ایوارڈ جیتنے کی اہل ہے۔
’انڈیاز ڈاٹر‘ یا ’بھارت کی بیٹی‘ کے نام سے بنائی گئی اس فلم میں یہ دکھایا گیاہے کہ کس طرح 2012ء میں چلتی بس میں میڈیکل کی ایک طالبہ کی عزّت لوٹنے کے بعد اسے قتل کیا گیا تھا۔ اس واقعے پر دہلی اور دیگر شہروں میں طالبات اور خواتین کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔
ایک گھنٹے کے دورانیہ کی اس فلم میں بھارتی دارالحکومت میں چلتی ہوئی بس میں 23سالہ جیوتی سنگھ کی آبرو ریزی اور قتل کا واقعہ پیش کیا گیا ہے۔ جیو تی ایک لڑکے کے ہمراہ فلم دیکھنے کے بعد سنیما ہال سے اپنے گھر جارہی تھی کہ نہ صرف اسے اپنے ہوس کا نشانہ بنایا بلکہ اسے بے دردی سے قتل بھی کردیا۔
اس واقعے پر دستاویزی فلم بنائی گئی تواس پر کسی بھی قسم کے تنازع سے بچنے کے لئے حکو مت نے بھارت میں اس فلم کی نمائش پر پابندی لگادی تاہم ، نیو یارک سٹی میں اس کی نمائش کی گئی تو آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ میرل اسٹریپ نے اس فلم کے بارے میں کہا کہ یہ فلمی صنعت کا اعلی ترین اعزاز حاصل کرنے کی اہلیت رکھتی ہے۔
انہوں نے فلم کی برطانوی ہدایت کارہ لیزلی ادوِن سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسے بہترین دستاویزی فلم کے آسکر ایوارڈ کے لئے نامزدکرانے کی تحریک شروع کررہی ہیں۔
اسٹریپ نے کہا کہ ”میں نے جب یہ فلم دیکھی تو میں گنگ رہ گئی اور کچھ دیر تک تو بولنے کی قابل ہی نہیں رہی“
فلم میں حملہ آوروں میں سے ایک مجرم مکیش سنگھ کے انٹرویو کی تفصیلی فوٹیج دکھائی گئی ہے جس میں اس نے مقتولہ پر ایک غیر لڑکے کے ساتھ باہر شام گزارنے پر اعتراض کیا اور کہا کہ ” کوئی بھی مہذّب لڑکی رات کے نو بجے آوارہ گردی نہیں کر سکتی۔لڑکے کی نسبت عصمت دری کے لئے لڑکی زیادہ ذمّہ دار ہوتی ہے۔“
مکیش اور اس کے تین ساتھیوں کو سزائے موت سنائی گئی جس کے خلاف چاروں مجرمان نے اپیل کی ہے۔
نیو یارک سٹی میں اس فلم کی اسکریننگ کے دوران خاتون ہدایت کار اْدوِن نے بتا یا کہ 2012 ء میں بھارت میں اس فلم کی نمائش کا پروگرام بنایا گیا تھا اوروہ اس کی پروموشن میں مصروف تھے مگر اس پر پابندی لگ گئی۔ ایک سرکاری بیان میں خبر دار کیا گیا کہ اس فلم کے کچھ حصّے’خواتین کے خلاف تشدد کی دعوت دیتے اور حوصلہ افزائی کرتے نظر آتے ہیں‘۔
امریکا میں اس فلم کے پروموٹرکرسٹائن مرسر نے بتا یا کہ ”انڈیاز ڈاٹر“ 23 اکتوبر کو امریکا بھر کے تھیٹرز میں دکھائی جائے گی۔اس کے علاوہ آئس لینڈ سے چین تک کچھ ممالک میں بھی اس کی نمائش کی جائے گی۔
اْدوِن نے بتایا کہ انہیں اْمید تھی کہ جیوتی سنگھ کی عصمت دری کے واقعہ کے بعد پورے بھارت سے انہیں حمایت حاصل ہوگی لیکن اس ماہ کے اوائل میں نئی دہلی میں ایک چار سالہ لڑکی کے ریپ اور پھر اسے پتھروں سے ہلاک کئے جانے کے واقعے نے انہیں مایوس کردیا ہے۔” اب لوگ سڑکوں پر کیوں نہیں آتے“۔
بھارتی ادارے نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کے مطابق 2013ء کے دوران ملک میں عصمت دری کے 33,764 واقعات پیش آئے۔