تازہ ترین سرخیاں
 کھیل 
16 مئی 2016
وقت اشاعت: 22:18

ایڈن گارڈن ...پاکستانی ٹیم کا ہوم گرائونڈ

جیو نیوز - کراچی ... فاضل جمیلی ... ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کے وارم اپ میچ میں ایک دن قبل سری لنکا کے خلاف بیٹنگ کے لیے بوم بوم آفریدی جب بیٹنگ کے لیے میدان میں اُترے تو کولکتہ کے تاریخی گرائونڈ ایڈن گارڈن میں موجود تماشائیوں نے کھڑے ہوکر ان کا ایسے استقبال کیا جیسے وہ شاہد آفریدی نہ ہو،سچن ٹنڈولکر ہو، ویراٹ کوہلی ہو، ایم ایس دھونی ہو یا کولکتہ نائٹ رائیڈرز کا کوئی کھلاڑی ہو۔

پاکستانی ٹیم اگر بھارت کے خلاف نہ کھیل رہی ہوتو ایڈن گارڈن اس کے لیے ہوم گرائونڈ بن جاتا ہے۔ماضی میں اس طرح کی عزت آصف اقبال کو ملی تھی جب وہ اپنے کیریئر کا آخری ٹیسٹ وہاں کھیل رہے تھے۔

راشد لطیف بھی کولکتہ کے شائقین کے پسندیدہ کھلاڑی رہے ہیںاور سلیم ملک نے جب 36گیندوں پر 72رنزکی تیزرفتار اننگز کھیلی تھی تو اس وقت بھی ایڈن گارڈن میں انہیں ایسی ہی پذیرائی ملی تھی جیسی شاہدآفریدی کو مل رہی ہے۔

تالیوں،سیٹیوں اور نعروں سے گونجتے ایڈن گارڈن نے ایک لمحے کو چپ بھی سادھ لی تھی جب راولپنڈی ایکسپریس نےپے درپے دو گیندوں پر راہول ڈریوڈاور سچن ٹنڈولکر کی وکٹیں اُڑادی تھیںلیکن دوسرے ہی لمحے پورا میدان تالیوں کی گونج میں شعیب اختر کو داد دے رہا تھا۔شاہدآفریدی نے بخار کے باعث پریکٹس نہیں کی لیکن بنگلہ دیش کے خلاف میچ کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

ایڈن گارڈن ایک بار پھر شاہد آفریدی اور ان کی ٹیم کے استقبال کے لیے تیار ہے۔کولکتہ کےشائقین بنگلہ دیش سے زیادہ پاکستانی کھلاڑیوں کے پرستار ہیں۔

دیکھنا یہ ہے کہ آفریدی، سلیم ملک جیسی اننگز کی یاد تازہ کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں؟اور کیا محمد عامر کی تیز رفتار گیندیں شعیب اختر کے یارکرز کی یاد دلاتے ہیں یا نہیں؟دیکھتے ہیںایڈن گارڈن کا ردعمل اس وقت کیسا ہوگا جب شاہدآفریدی اور شکیب الحسن کا آمنا سامنا ہوگا؟.

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.