تازہ ترین سرخیاں
 تازہ ترین خبریں 
29 مئی 2011
وقت اشاعت: 5:59

امریکا سپر پاورز کے انجام سے دوچار ہونے کے قریب ہے، برطانوی اخبار

جنگ نیوز -
لندن…فارن ڈیسک…امریکاتاریخ کی سپر پاورژ جیسے انجام سے دوچار ہونے کے قریب ہے ۔امریکا کو مالیاتی بحران اور عالمی مفادات کا خطرے میں پڑ جانے جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ امریکی بے حسی کو ریمنڈ ڈیوس کے واقعے میں دیکھا جا سکتاہے جس نے دو پاکستانیوں کو گولی مار دی ،ہیلری کلنٹن ڈیوس کوسفارتی استثنی دینے کے لیے پاکستان پر دباوٴ ڈال رہی ہے۔ امریکا کا یہ ناقابل اعتماد رویہ ہے ، جو ظاہر کرتا ہے کہ امریکہ نے خود کو قانون سے بالا رکھا ہے ۔صدر آصف علی زرداری پہلے ہی امریکا کے حامی ہونے کی وجہ سے اپنے ملک میں ایک کٹھ پتلی صدر مانے جاتے ہیں۔ اس کی حکومت تقریبا ًگر نے والی ہے۔برطانوی اخبار ’ٹیلی گراف ‘میں شائع ایک تجزیے کے مطابق سلطنتیں ایک نسل کے دور میں زوال پزیر ہو سکتی ہے۔ 16 ویں صدی کے آخر میں ہسپانوی غالب تھے۔پچیس سال بعد وہ اپنے پاوٴں پر کھڑے نہ رہے سکے ۔معاشی دیوالیہ اور برطانیہ اور ہالینڈ کی ہنگامی سمندری طاقت کے ساتھ نمٹنے کی قدرت نہیں رکھتے تھے۔ 1930 ء میں سلطنت برطانیہ اپنے عروج پر تھی ، بیس سال بعد اس کی طاقت کا خمار اتر گیا۔ بظاہر ایک دہائی پہلے امریکا بھی اسی عروج کے ساتھ آیا اور کیا یہ مناسب ہے کہ امریکا کا بھی یہی انجام ہو۔ امریکاکو گزشتہ تین سال سے دو تصفیہ کن مسائل کا سامنا ہے۔سب سے پہلے 2008 کا مالیاتی بحران جس سے معیشت میں شدید عدم توازن پیدا ہو گیا۔کئی سال تک امریکا اپنے عالمی حریف چین کی طرف سے بڑے پیمانے پر مدد کا سہارے کے بغیراپنے ملکی اور غیر ملکی پروگراموں کو چلانے میں ناکام رہا۔ امریکا اپنی ناکام پالیسیوں کے ساتھ اس بحران میں اپنے شہریوں کے معیار زندگی اور بیرونی دنیا میں وعدوں کو بڑے پیمانے پر ایڈجسٹمنٹ کرنے پر مجبور ہوگا۔امریکا کو دوسرا بڑا دھچکا اس کے عالمی مفادات کا خطرے میں پڑ جانا ہے۔ 1956 کے بعد سے نہر سویز کے مسئلے پر برطانیہ اور فرانس کے نکلنے کے بعد امریکاعرب دنیا پر چھا گیا۔امریکا کا سب پہلا وعدہ اس ملک کی آزادی اور خود ارادیت کے احترام کا ہوتا ہے،لیکن یہ وعدہ طویل عرصے تک قائم نہیں رہتا۔ امریکا سفاکانہ اور کرپٹ آمروں ، ہتھیاروں کی فراہمی ، فوجی تربیت اور واشنگٹن کی طرف سے مشورے دینے کا انتخاب کرتا ہے۔گزشتہ چند ہفتوں میں عرب دنیا میں تبدیلی بڑی اہمیت کی حامل ہے۔ کئی مبصرین نے دعوی کیا ہے کہ عرب انقلابات1989 میں مشرقی یورپ کے سوویت یونین کے ظلم کے خلاف بغاوت جیسے ہیں ۔ جیسا کہ 1989 مشرقی یورپ میں روسی سلطنت کے خاتمے کا منظر دیکھا گیا ، تو 2011 ء میں ایسا لگ رہا ہے کہ عرب دنیا میں امریکہ کے ایجنٹس یا کلائنٹ کا خاتمے کا سال ہوگا ۔یہ انتہائی ناممکن ہے تاہم ان واقعات کو وائٹ ہاوٴس پسند کرنے پر مجبور ہوگا۔سب سے بڑاسوال یہ ہے کہ امریکہ اپنے عروج کو شان سے کم ہوتا ہوا برداشت کر لیگا یا اس کا رد عمل کرے گا۔ گزشتہ ہفتے صدر اوباما نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اسرائیلی بستیاں کی مذمت کی قرار داد کوویٹو کردیا۔ یہاں تک کہ امریکا نے خود قبول کیا ہے کہیہ بستیاں غیر قانونی ہیں۔ جب مشرق وسطی پہلے باغی ہے ایسی امریکی کارروائیاں پاگل پن ہیں۔سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ امریکہ صرف اپنی شرائط پرجمہوریت چاہتا ہے۔امریکہ اور برطانیہ کے دفاع ، سلامتی اور خارجہ پالیسی کے اداروں کے درمیان روابط اتنا زیادہ ہییہ ممکن نہیں کہ برطانوی حکومت آزادانہ طور پر کام کر سکے ہیں ۔

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.