تازہ ترین سرخیاں
 تازہ ترین خبریں 
29 مئی 2011
وقت اشاعت: 6:0

پاک امریکا تعلقات: طلاق نہ بھی ہوئی تو علیحدگی ضرور ہوگی، واشنگٹن پوسٹ

جنگ نیوز -
واشنگٹن…فارن ڈیسک…امریکا کی جانب سے ڈرون حملوں اور پاکستانی افواج کے طالبان کے ساتھ تعلقات کے الزامات کے بعد اسلام آباد اور واشنگٹن کے تعلقات اس قدر سنگین صورتحال اختیار کرچکے ہیں کہ طلاق کی نوبت نہ بھی آئی تو علیحدگی کا باعث ضرور بن جائیں گے۔ امریکی اخبار ’واشنگٹن پوسٹ‘ میں شائع معروف صحافی اور ناول نگارDavid Ignatiusنے ایک تفصیلی مضمون ’کیاپاکستان مصر کی طرح بھڑک اٹھے گا؟ ‘میں کہا ہے کہ پاکستان کو مصر کے مساوی ایک لمحے کیلئے سوچا جائے تو دونوں ممالک مضبوط افواج اور کمزور سویلین حکومتوں کے حامل ہیں۔ دونوں القاعدہ کے خلاف جنگ میں امریکا کے پارٹنر ہیں لیکن دونوں امریکی دباوٴ پر غیض وغضب کا شکار ہو جاتے ہیں۔دونوں ممالک کی عوام سڑکوں پر امریکی بالادستی کے تحت ملک کی رسوائی اور ذلت کی بات کرتے ہیں۔مصر میں یہ پریشر ککر عظمت اور برتری کا حصول کے نعرے کے ساتھ انقلاب کا باعث بن گیا۔اس قسم کے انقلابی حالات پاکستان میں بھی پیدا ہوسکتے ہیں اور اسلامی انتہا پسندی کومضبوط کرسکتے ہیں۔ایسے حالات کے تباہ کن نتائج ہوں گے۔ اسی اثناء میں ایک ہفتے کے دوران اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات انتہائی سنگینہو چکے ہیں۔امریکا اور پاکستان کے تعلقات اس نہج تک پہنچنے میں چار اہم مراحل ہیں جس میں بداعتمادی نے کلیدی کردار ادا کیااورغلط فہمیوں کو مزید ہوادی۔ -1پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلی جنس کے سربراہ جنرل احمد شجاع پاشا نے واشنگٹن میں سی آئی اے ڈائریکٹر لیون پنیتا سے ملاقات کی جس میں ریمنڈ ڈیوس کی گرفتاری پر ایک جھگڑے اور امریکی ڈرون حملوں پر بات چیت ہوئی۔ پاشا واشنگٹن سے افسردہ چہرے کے ساتھ اپنے ملک واپس آئے لیکن ملاقات بہتررہنے کا تاثر دیا گیا،جس دن وہ امریکا سے دورہ ختم کرکے رخصت ہوئے شمالی وزیرستان میں ایک بڑا ڈرون حملہ کیا گیا۔ -2امریکی جوائنٹ چیفس اسٹاف کے چیئرمین ایڈمرل مائیک مولن دو ہفتے قبل تعلقات بہتر بنانے کیلئے پاکستان کے دورے پرآرہے تھے، لیکن راستے میں وہ افغانستان رکے اور جلال الدین حقانی نیٹ ورک کے ساتھ آئی ایس آئی کے رابطوں کی کہانی سنادی ،تعلقات میں بہتری کیلئے آنے والے اس سینئر امریکی فوجی اہلکار کی دو نیوز کانفرنسوں نے پاکستان میں ماحول خراب کردیا۔3 -گزشتہ سال پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق کیانی پاکستان اور افغانستان کے خصوصی نمائندے آنجہانی رچرڈ ہالبروک سے ملاقات کی، کیانی اپنے ساتھ باب ووڈ ورڈ کی کتاب ’اوباما کی جنگیں ‘ ساتھ لائے، جس میں اعلیٰ امریکی حکام کی طرف سے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ کیانی نے مطالبہ کیا تھا سفیر صاحب ایسا کیو ں ہو رہا ہے۔-4پاکستان کے ساتھ مایوسی میں امریکی انتظامیہ نے وہاں ڈرون حملوں میں تیزی کردی۔پاکستانی فوجی حکام کے مطابق گزشتہ سال 118 ڈرون حملے کیے گئے جن میں القاعدہ کا صرف ایک ہائی ویلیوٹارگٹ نشانہ بنا۔ مضمون نے نگار نے مزید لکھا ہے کہ پاکستان کے عوام ان حملوں کی خود مختاری کی خلاف ورزی سمجھتے ہیں۔ امریکا اور پاکستان کے تعلقات پر لوگ صرف غصے میں سر ہلا تے ہیں۔ ہوسکتا ہے پاکستان میں مصر کی طرح ایک مقبول انقلاب کی ضرورت ہے جہاں لوگ اپنے مستقبل کا تعین کیلئے مضبوط کردار کریں۔

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.