29 مئی 2011
وقت اشاعت: 6:0
اسامہ بن لادن کی موت پر عالمی رہنماوٴں کا رد عمل
جنگ نیوز -
نیویارک…رپورٹ :رفیق مانگٹ… دہشت گرد لیڈر اسامہ بن لادن کی پاکستان میں ہلاکت کی تصدیق کے امریکی صدر باراک اوباما کے اعلان کے بعد عالمی رہنماوٴں نے خوشی کا اظہار کیا۔امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق امریکا نے دنیا بھر میں سفارتی سطح پر ہائی الرٹ کردیا اور امریکیوں کے لیے عالمی سفر کاانتباہ جاری کیا ہے۔ افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ اسے امید ہے کہ دنیا یقین رکھے گی کہ ان کا ملک دہشت گردی کی جگہ نہیں ہے۔ اگر بین الاقوامی فوج افغان عوام کے حقیقی مددگار ہیں تو اب انہیں کہنا چاہیے کہ افغانی عورتوں ، بچوں اور بڑوں کاقتل عام اچھا خیال نہیں جو گزشتہ کئی سالوں سے روزانہ کی بنیاد پر ہو رہا ہے ۔افغان حزب اختلاف کے رہنما عبداللہ عبداللہ نے شر انگیزی میں کہا کہ اسامہ بن لادن کے قتل سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان دہشت گرد گروپوں کے لئے ایک جنت ہے۔ اسامہ کی ہلاکت افغانیوں کے لئے اچھی خبر ہے۔آسٹریلوی وزیر اعظم جولیا گلراڈ نے امریکی آپریشن پر مبارک باد دی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو تسلیم کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ بن لادن کی موت کے ساتھ ختم نہیں ہوئی۔ہم القاعدہ اور اس کے گروپوں کے ساتھ ویساہی کریں گے۔ ہم امریکا اور اپنے اتحادی ممالک کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے لئے اپنی حمایت جاری رکھیں گے اور ہم افغانستان میں اپنی کوششیں جاری رکھیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ یہ ملک دوبارہ کبھی دہشت گردی کی محفوظ پناہ گاہ نہ بن جائے۔برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈکیمرون نے اسامہ بن لادن کی موت کی خبر کو ویلکم کیا ہے۔ان کا کہناہے کہ اسامہ 9/11کے بعد دنیا بھر میں دہشت گردی کا ذمہ دار ہے ۔ بہت سے حملوں میں ہزاروں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔یہ وقت ان مقتولوں کو یاد کرنے کا ہے جنہیں اسامہ نے قتل کیا۔ یہ وقت ان کا شکریہ ادا کرنے کا ہے جو چوبیس گھنٹے ہمیں دہشت گردی سے محفوظ رکھنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔جرمن چانسلر اینجلا مرکل نے کہا کہ اسامہ کی موت دہشت گرد گروہ کے لئے ایک بڑا جھٹکا ہے۔ اسامہ اور ان کے قتل کے خلاف امریکی فوج کے کمانڈو ایکشن نے القاعدہ کے خلاف ایک فیصلہ کن حملے میں مقصد حاصل کر لیا ہے۔ ان کے حکم پر اور اس کے نام پر بہت سے ممالک میں عیسائیوں کے ساتھ ساتھ مسلمان مردوں،عورتوں اور بچوں کے ساتھ دہشت گردی کی گئی ۔کہا جاتا ہے کہ وہ اسلام کے نام پر کام کر رہا تھا ، لیکن حقیقت میں وہ اسلام کی بنیادی اقدارور دیگر ادیان سے مذاق کررہا تھا ۔بھارت کے وزیر خارجہ ایم کرشنا نے کہا کہ بھارت عالمی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تاریخی ترقی و کامرانی کے سنگ میل عبور کرنے کی تعریف کرتا ہے۔ گزشتہ کئی سالوں سے ہزاروں لوگوں کی معصوم زندگیاں دہشت گرد گرہوں کی بھینٹ چڑھ گئیں۔اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس کارنامے کی تعریف کی۔ان کاکہنا ہے کہ اسرائیل اسامہ بن لادن ہلاکت کے اس تاریخی دن پر امریکہ کے لوگوں کے ساتھ خوشی میں شامل ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کرنے والے ممالک کے لیے یہ انصاف،آزادی اور تمام ممالک کی مشترکہ اقدار کے لئے ایک شاندار کامیابی ہے ۔اسرائیلی صدر شمعون پیریز کا کہنا ہے کہ اسامہ بن لادن کا انجام آزاد دنیا کے لئے ایک عظیم خبر ہے ۔یہ شخص ایک بڑا قاتل تھا ، اس نے لاکھوں لوگوں کوقتل کیا ہے۔جاپانی وزیر اعظم نیوتو کین کے ترجمان کاکہنا ہے کہ اس کا ملک بین الاقوامی برادری کے ساتھ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے اپنا کام جاری رکھے گا۔ ہم امریکا سمیت پاکستان اور ان تمام لوگوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو ان کوششوں میں کرادر ادا کر رہے ہیں۔ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس کو سب کی مشترکا کوشش سمجھتے ہیں۔ جاپان پاکستان اور افغانستان کے ساتھ دہشت گردی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے تعاون کر رہا ہے ۔اطالوی وزیر خارجہ فرینکو فریٹ ٹنی نے امریکی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا اور پوری عالمی برادری کے لئے یہ ایک عظیم کامیابی ہے۔ یہ فتح امریکہ کی 9 / 11 اور دیگر متعدد دہشت گرد کارروائیوں کے ذمہ دار شخص کے تعین اور اس کی تلاش سے ممکن ہوا۔کینیا کی حکومت کے ترجمان الفریڈ میوٹیا کا کہنا ہے کہ ان کے ملک پر 1998 ء میں القاعدہ کی طرف سے بمباری کی گئی تھی انہوں نے اسامہ کے قتل کو بہت بڑی کامیابی گردانا۔ کینیا پہلا ملک تھا جس پر سب سے پہلے القاعدہ نے حملہ کیا اور اسامہ کی موت مشرقی افریقہ میں ہونے والے بم حملوں کے متاثرین کے لیے راحت لے کر آئی۔پاکستان کی وزارت خارجہ نے اسامہ کی موت کی تصدیق کابیان جاری کیا کہ ایک آپریشن میں اسامہ بن لادن کو ایبٹ آباد کے نواح میں صبح سویرے ہلاک کیا گیا۔ یہ آپریشن امریکی افواج کی طرف سے کیا گیا۔ امریکی پالیسی کے اعلان کے مطابق کہ اسامہ بن لادن کو براہ راست کارروائی میں ہلاک کیا جائے گا۔روس نے کہا کہ وہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے کوششوں میں ہر قدم پر مدد کرنے کے لئے تیار ہے۔ روس پہلے سے ہی عالمی دہشت گردی میں خطرات کا شکار ہے۔ترک صدر عبداللہ گل نے کہا کہ وہ اسامہ بن لادن کی موت کی خبر کا استقبال کرتے ہیں۔ دہشت گرد اوران کے رہنماوٴں کوجلد یا دیر سے زندہ یا مردہ قابوکر لیا ہے ،یہ ایک سبق ہے کہ دنیا کے سب سے خطرناک دہشت گرد تنظیم کے رہنما کو اس طرح سے ختم کیا گیا ہے ۔یمنی حکومت کے سرکاری افسر نے اسامہ بن لادن کی موت کو واقعی ایک تاریخی لمحہ گردانا ہے۔ان کاکہنا ہے کہ آج لاکھوں لوگ امن کی نیند سوئیں گے۔