بے رخی

بے رخی

اب کے مجھ کو دیکھ کے
وہ دیکھتا رہ جائے گا !

اس قدر بدلیں جلن کے
وہ سوچتا رہ جائے گا !

میرے چہرے پر بھی ہوں گے
بیرخی کے زاویے . .

ایسا ہے کے وہ مجھ میں
مجھ کو ڈھونڈتا رہ جائے گا !

اب کے اس کی گلی سے میرا
گزر ممکن نہیں . .

اپنے گھر کی کھڑکیوں سے
وہ جھانکتا رہ جائے گا !

کیوں آنسوؤں کی دھول میں
زندگی کو جھونک دوں !

دل کا کیا ہے
یہ تو ٹوٹتا رہا ہے . .
اور ٹوٹتا رہ جائے گا

Posted on Feb 16, 2011