بچھڑنے سے ذرا پہلے

بچھڑنے سے ذرا پہلے
فقط ایک بار یوں ہوتا

تمھارے لوٹ آنے کا گمان
ہم کو نہیں ہوتا

وفا کی راہ میں گزرا ہوا ہر پل گزر جاتا
مگر ٹھہرا ہوا یہ پل
ہمارے ساتھ نا ہوتا

بچھڑنے سے ذرا پہلے
فضائیں بے یقینی کی آمیزش سے تو گُھل جاتیں

یقین کامل کی طرح
ہمارا کل نہیں ہوتا

Posted on Sep 25, 2012