تم مجھے یاد تو نہیں آتے

تم مجھے یاد تو نہیں آتے
ہاں مجھے یاد تو نہیں آتے

ہاں مگر جب بھی سانس لیتا ہوں
خوشبو کی طرح سانسوں میں
روز تم بکھرتے ہو
روح میں ہر دم اترتے ہو

تم مجھے یاد تو نہیں آتی
جب کڑی دوپہر میں سورج کا
عکس میرے بدن پے پڑتا ہے
سایہ بن کر ساتھ ساتھ چلتے ہو
تم مجھے یاد تو نہیں آتے
رات کی زلف جب بکھرتی ہے

سپنا بن کر
میری سونی آنکھوں کی
روشنی بھی بنتے ہو
ہر گھڑی میرے ساتھ رہتے ہو
تو تمہیں کیسے یاد کر لوں میں

بھول جاؤں تو یاد کر لوں گا
تم مجھے یاد تو نہیں آتے
ہاں مجھے یاد تو نہیں آتے . . . !

Posted on May 02, 2012