اتنا بھی امیر نہیں کے عیش کر سکوں

اتنا بھی امیر نہیں کے عیش کر سکوں

اتنا بھی امیر نہیں کے عیش کر سکوں ،
اتنا غریب نہیں کے بھوکا مر سکوں
اتنا دلیر بھی نہیں کے کسی سے لڑ سکوں
اتنا ناچیز بھی نہیں کے کسی کو مار سکوں
کوشش ہمیشہ یہ ہی رہتی ہے کے
کے دوستوں کے لیے ہی جیوں اور دوستوں کے لیے ہی مر سکوں

Posted on Feb 16, 2011