بوڑھی ہو رہی ہے ماں

ہو گئے جوان بچے ،

بوڑھی ہو رہی ہے ماں

بے چراغ آنکھوں میں خواب بو رہی ہے

ماں

روٹی اپنے حصے کی دے کے اپنے بچو کو

صبر کی ردا اوڑھے بھوکی سو رہی ہے

ماں

سانس کی مریضہ ہے پھر بھی ٹھنڈے پانی سے

کتنی سخت سردی میں کپڑے دھو رہی ہے

ماں

غیر کی شکایت پر پھر کسی شرارت پر

مار کر مجھے خود ہی رو رہی ہے ماں

اے اللہ پاک ہماری ماؤں کو ہمیشہ سلامت رکھنا

اور

ہمیں اپنی ماں کا خدمت گزار بنا دے . آمین . . . !

Posted on Apr 20, 2012