تم کیوں اتنا یاد آتے ہو

تم کیوں اتنا یاد آتے ہو

ہر حسین موسم کی

ہر حسین بارش میں

درد تم جگاتے ہو

بیوجا ستاتے ہو

موسموں کے لطف کو تم

درد میں بہاتے ہو

زندگی کے نام سے تم

جی میرا جلاتے ہو

لطف کے سبھی لمحے

یاد میں گنواتے ہو

ہر حسین موسم کی

ہر حسین بارش میں

تم کیوں اتنا یاد آتے ہو

Posted on Feb 16, 2011