بہکے بہکے ہوئے انداز بیان ہوتے ہیں

بہکے بہکے ہوئے انداز بیان ہوتے ہیں ،
آپ ہوتے ہیں تو پھر ہوش کہاں ہوتے ہیں .

ہونٹ پابند ہیں ، مفہوم بیان ہوتے ہیں ،
کوئی سمجھے تو یہ آنْسُو بھی زبان ہوتے ہیں .

یاد ہے تیری نگاہوں کا بدلنا مجھ کو ،
ایسے انداز قیامت میں کہاں ہوتے ہیں

کیوں شب غم نا جلوں تیری یادوں کے چراغ ،
ان سے روشن میری منزل کے نشان ہوتے ہیں . . . !

Posted on Jun 28, 2012