چپ نا رہتے ، بیان ہو جاتے

چپ نا رہتے ، بیان ہو جاتے
تجھ سے گر بد گمان ہو جاتے

ضبط غم نے بچہ لیا ورنہ
ہم کوئی داستان ہو جاتے

تو نے دیکھا نہیں پلٹ کے ہمیں
ورنہ ہم مہربان ہو جاتے

تیرے قصے میں ہم بھلا خود سے
کس لیے بد گمان ہو جاتے

تیرے دل کی زمین ہی نا ملی . . .
ورنہ ہم آسمان ہو جاتے

Posted on Oct 10, 2012