تم دوسری ہو

تم دوسری ہو

سنا ہے
زمین پر وہی لوگ ملتے ہیں …
جن کو
کبھی آسمانوں کے اس پار
راہوں کے میلے میں
ایک دوسرے کی محبت ملی ہو
مگر تم . . .
کے میرے لیے نفرتوں کے اندھیرے میں
ہنستی ہوئی روشنی ہو
لہو میں رچی
رگوں میں بسی ہو
ہمیشہ سکوت شب غم میں آواز جان بن کے
چاروں طرف گونجتی ہو
اگر آسمان کے اس پار
راہوں کے میلے میں بھی مل چکی ہو
تو پھر اس زمین پر
میری چاہتوں کے کھلے موسموں سے گریزاں
میری دھوپ چھاؤں سے
کیوں اجنبی ہو . . ؟ ؟ ؟
کتابوں میں لکھی ہوئی
اور کانوں سنی
ساری باتیں غلط ہیں . . . ؟ ؟ ؟
کے تم دوسری ہو . . . ؟ ؟ ؟

Posted on Feb 16, 2011