شعراء 

ایک سایہ مرا مسیحا تھا


ایک سایہ مرا مسیحا تھا
کون جانے وہ کون تھا، کیا تھا

جان لیوا تھیں خواہشیں، ورنہ
وصل سے انتظار اچھا تھا

اپنے معیار تک نہ پہنچا میں
مجھ کو خود پر بڑا بھروسا تھا

پیر, 04 فروری 2013

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
کیا وہ بساط الٹ گئیتمہیں کتنا یہ بولا تھا
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.