قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ایوب علیہ السلام

عبادت کرنے والوں کے لیے (یہ) نصیحت ہے?“ (الا?نبیائ: 83/21،84)
دوسرے مقام پر ارشاد ہے:
”اور ہمارے بندے ایوب کو یاد کرو جب انہوں نے اپنے رب کو پکارا کہ (اے اللہ!) شیطان نے
مجھ کو ایذا اور تکلیف دے رکھی ہے? (ہم نے کہا کہ زمین پر) لات مارو (دیکھو)‘ یہ (چشمہ نکل آیا)
نہانے کو ٹھنڈا اور پینے کو (شیریں)‘ اور ہم نے اُن کو اہل (وعیال) اور اُن کے ساتھ اُتنے ہی اور
بخشے‘ (یہ) ہماری طرف سے رحمت اور عقل والوں کے لیے نصیحت تھی? اور اپنے ہاتھ میں جھاڑو لو‘
پھر اس سے مارو اور قسم نہ توڑو? بیشک ہم نے اُسے صبر کرنے والا پایا? وہ بہت خوب بندہ تھا‘ بیشک
وہ بہت رجوع کرنے والا تھا?“ (ص?: 44-41/38)
حضرت ایوب علیہ السلام کی آزمائش اور صبر کی انتہا
علمائے تفسیر اور مورخین بیان کرتے ہیں کہ ایوب علیہ السلام ایک صاحب ثروت انسان تھے? آپ کے پاس ہر قسم کا مال موجود تھا، مثلاً غلام، جانور (گھوڑے وغیرہ) مویشی? اور حوران (شام) کے علاقے بثنیہّ میں وسیع اراضی کے قطعات بھی تھے? اس کے علاوہ آپ کی بیویاں اور بہت سے بچے بھی تھے? آپ سے یہ سب کچھ چھن گیا اور آپ کو سخت آزمائش سے دوچار کردیا گیا? آپ نے اس پر بھی اللہ کی رضا کے لیے صبر کیا اور دن رات، صبح شام اللہ کا ذکر کرتے رہے?
آزمائش کی مدت طویل ہوتی گئی، حت?ی کہ دوست یار ساتھ چھوڑ گئے اور آپ سے دور دور رہنے لگے? آپ سے ملنا جلنا چھوڑ دیا? اس وقت آپ کی خدمت کرنے کے لیے صرف آپ کی زوجہ محترمہ باقی رہ گئیں? انہوں نے آپ کے گذشتہ احسانات اور شفقت کو فراموش نہ کیا‘ چنانچہ وہ آپ کی خدمت میں حاضر ہوا کرتی تھیں اور آپ کی ضروریات پوری فرماتیں‘ حت?ی کہ قضائے حاجت میں بھی مدد دیتیں? آہستہ آہستہ ان کا مال ختم ہوگیا? وہ آپ کی غذا اور دوا کا بندوبست کرنے کے لیے اُجرت پر دوسروں کے کام کرنے لگیں? انہوں نے مال اور اولاد سے محرومی پر بھی صبر کیا اور خاوند پر آنے والی مصیبت کو بڑے صبر سے برداشت کیا? کبھی وہ طرح طرح کی نعمتوں سے مالا مال تھیں اور ان کا بے حد احترام کیا جاتا تھا، پھر تنگ دستی آئی اور انہیں لوگوں کی خدمت کرنا پڑی? اس کے باوجود وہ ثابت قدم رہیں?
نبی اکرم ? کا ارشاد ہے: ”سب سے سخت آزمائش انبیائے کرام علیہم السلام پر آتی ہے، پھر زیادہ نیک لوگوں پر‘ پھر جو اُن سے کم درجے کے ہوں“
المستدرک للحاکم: 343/3 و سلسلة الا?حادیث الصحیحة‘ حدیث: 144,143
مزید ارشاد نبوی ? ہے: ”انسان پر اس کے دین کے مطابق آزمائش آتی ہے? اگر وہ دین میں مضبوط ہو تو اس کی آزمائش میں اضافہ ہوجاتا ہے?“
مسند ا?حمد: 172/1‘ جامع الترمذی‘ الزھد‘ باب ماجاءفی الصبر علی البلائ‘
حدیث: 2398

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ایوب علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.