قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت شعیا بن امصیاء علیہ السلام

حضرت شعیا بن امصیاعلیہ السلام

امام محمد بن اسحاق? کہتے ہیں کہ آپ کا زمانہ حضرت زکریا اور حضرت یحیی? علیہ السلام سے پہلے کا ہے? آپ نے حضرت عیس?ی علیہ السلام اور حضرت محمد ? کی بعثت کی خوشخبری دی تھی? آپ کے زمانے میں بیت المقدس کے علاقے میں حزقیا بنی اسرائیل کا بادشاہ تھا? وہ حضرت شعیا علیہ السلام کی ہدایات پر پوری طرح عمل کرتا تھا? اس وقت بنی اسرائیل کے حالات دگر گوں تھے? بادشاہ کے پاؤں میں پھوڑا نکل آیا جب کہ بابل کا بادشاہ سنحاریب چھ لاکھ کی فوج کے ساتھ بیت المقدس کی طرف پیش قدمی کررہا تھا? لوگ بہت پریشان تھے? بادشاہ نے حضرت شعیا علیہ السلام سے پوچھا: ” اللہ تعالی? نے آپ کی طرف سنحاریب کی فوجوں کے بارے میں کیا وحی نازل فرمائی ہے؟“ آپ نے فرمایا: ”ابھی کوئی وحی نازل نہیں ہوئی?“ آخر وحی نازل ہوئی کہ حزقیا بادشاہ سے کہہ دیجیے کہ کسی کو اپنا قائم مقام نامزد کردے کیونکہ اس کی موت کا وقت قریب ہے? جب آپ نے بادشاہ کو اللہ کا یہ پیغام دیا تو بادشاہ قبلہ رخ ہو کر نماز، دعا اور گریہ زاری میں مشغول ہوگیا? اس نے اخلاص‘ توکل اور صبر کا دامن پکڑا اور دعا کی: ”یااللہ! اے سب مالکوں کے مالک! سب معبودوں کے معبود! یا رحمان! یا رحیم! اے وہ ذات جو نیند اور اونگھ سے پاک ہے! میرے اعمال پر اور بنی اسرائیل میں انصاف کے ساتھ حکومت کرنے پر نظر فرما! یہ سب تیری توفیق سے ہوا? تو یہ بات مجھ سے زیادہ جانتا ہے? میرا ظاہر و باطن تیرے لیے ہے?“
اللہ تعالی? نے اس کی دعا قبول کی، رحمت فرمائی اور حضرت شعیا علیہ السلام کی طرف وحی نازل فرمائی کہ اسے خوش خبری دے دیں کہ اللہ نے اس کی گریہ زاری پر رحم فرمایا اور اس کی موت کو پندرہ سال کے لیے موخر فرما دیا ہے اور اسے اس کے دشمن سنحاریب سے نجات دے دی ہے? جونہی شعیا علیہ السلام نے اسے یہ خوشبری سنائی، اس کی بیماری دور ہوگئی، تمام غم و فکر دور ہوگئے? وہ اللہ کے آگے سجدہ ریز ہوگیا? اس نے سجدہ میں یہ الفاظ کہے: ”یااللہ! توہی جسے چاہتا ہے حکومت دیتا ہے اور جس سے چاہتا ہے چھین لیتا ہے? تو جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے? تو ظاہر اور پوشیدہ سے باخبر ہے? تو ہی اوّل و آخر ہے? توہی ظاہر و باطن ہے? توہی رحم فرماتا ہے اور لاچاروں کی دعا قبول کرتا ہے?“
جب اس نے سجدہ سے سر اُٹھایا تو اللہ تعالی? نے شعیا علیہ السلام کی طرف وحی نازل فرمائی کہ بادشاہ کو حکم دیں کہ وہ انجیر کا پانی نکال کر اپنے زخم پر لگائے، اسے شفا حاصل ہوجائے گی? اس نے اس ہدایت کے مطابق عمل کیا تو اسے شفا ہوگئی?
اللہ تعالی? نے سنحاریب کے لشکر پر موت مسلط کردی? چنانچہ وہ سب ہلاک ہوگئے? صرف سنحاریب اور اس کے پانچ ساتھی باقی بچے جن میں سے ایک بخت نصر تھا? بنی اسرائیل کے بادشاہ نے سپاہی بھیج کر انہیں گرفتار کرلیا? ان کی گردنوں میں طوق ڈال کر شہر میں گھمایا‘ اسی طرح ستر دن انہیں ذلیل کیا? ان لوگوں کو روزانہ جو کی دو دو روٹیاں دی جاتی تھیں? پھر انہیں جیل میں ڈال دیا? شعیا علیہ السلام نے

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ذوالکفل علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.