قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت شعیا بن امصیاء علیہ السلام

وحی کے مطابق بادشاہ سے کہا کہ انہیں ان کے وطن بھیج دے تاکہ وہ اپنی قوم کو جا کر بتائیں کہ ان پر کیا گزری? جب وہ اپنے وطن پہنچے تو سنحاریب نے اپنی قوم کو جمع کرکے تمام صورت حال بیان کی? اس کے کاہنوں اور ساحروں نے کہا: ”ہم نے آپ کو اُن کے رب کی اور ان کے نبیوں کی شان بتائی تھی، لیکن آپ نے ہماری بات نہ مانی? اس امت کو اللہ کی مدد حاصل ہے، کوئی ان کا مقابلہ نہیں کرسکتا?“ اس واقعہ کے سات سال بعد سنحاریب مرگیا? امام بن اسحاق? کہتے ہیں: جب بنی اسرائیل کا بادشاہ حزقیا مرگیا تو ان کے حالات خراب ہوگئے اور ان میں برائیاں زیادہ پھیل گئیں? اللہ تعالی? نے شعیا علیہ السلام کو وحی کی تو آپ نے اپنی قوم کو وعظ و نصیحت کی اور اللہ کے عذاب سے ڈرایا? جونہی آپ نے وعظ ختم کیا، وہ لوگ آپ پر حملہ آور ہوگئے اور آپ کو شہید کرنے کا ارادہ کرلیا? آپ بھاگ گئے? آپ ایک درخت کے پاس پہنچے تو وہ پھٹ گیا، آپ اس کے اندر داخل ہوگئے? شیطان نے جلدی سے کپڑے کا کنارہ پکڑ لیا? جب درخت کے پھٹے ہوئے حصے نے مل کر نبی کو چھپایا تو کپڑے کا وہ کنارہ باہر رہ گیا? لوگوں نے دیکھا تو فوراً آرا لے آئے اور درخت کو چیر دیا? اس کے ساتھ حضرت شعیا علیہ السلام کا جسم مبارک بھی دو ٹکڑے ہوگیا اور آپ شہید ہوگئے? ?اِنَّا لِلّ?ہِ وَاِنَّآ اِلَی±ہِ ر?جِعُو±نَ?

صفحات

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.