قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت شعیب علیہ السلام

”اگر ہم اس کے بعد کہ اللہ ہمیں اس (کفر) سے نجات بخش چکا ہے تمہارے مذہب میں لوٹ
جائیں تو بیشک ہم نے اللہ پر افترا (جھوٹ) باندھا اور ہمیں لائق نہیں کہ ہم اس میں لوٹ
جائیں? ہاں اللہ جو ہمارا پروردگار ہے وہ چاہے (تو ہم مجبور ہیں) ہمارے پروردگار کا علم ہر چیز کا
احاطہ کیے ہوئے ہے? ہمارا اللہ ہی پر بھروسا ہے?“ (الا?عراف: 89/7)
یعنی وہ اللہ ہماری مدد کے لیے کافی ہے? وہ ہماری حفاظت کرنے والا ہے? ہر معاملے میں وہی ہمارا ملجا و ماوی? ہے? پھر آپ نے اللہ تعالی? سے دعا کی کہ وہ قوم کے خلاف آپ کی مدد کرے اور انہیں وہ سزا دے جس کے وہ مستحق ہیں? فرمایا:
”اے پروردگار! ہم میں اور ہماری قوم میں انصاف کے ساتھ فیصلہ کردے اور تو سب سے بہتر
فیصلہ کرنے والا ہے?“ (الا?عراف: 89/7)
آپ نے دعا فرمائی اور اللہ تعالی? اپنے رسولوں کی دعا رد نہیں کیا کرتا، جب وہ منکرین و مخالفین کے خلاف دعا فرمائیں? اس کے باوجود انہوں نے اپنی بداعمالیوں پر قائم رہنے کا عزم کرلیا? چنانچہ اُن کی قوم میں سے سردار لوگ جو کافر تھے کہنے لگے:
”(لوگو!) اگر تم نے شعیب کی پیروی کی تو بے شک تم خسارے میں پڑگئے?“
(الا?عراف: 90/7)
ارشاد باری تعالی? ہے:
”تو اُن کو زلزلے نے آ پکڑا اور وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے?“
(الا?عراف: 78/7)
یعنی زمین لرزنے لگی، شدید زلزلہ آگیا جس کی وجہ سے ان کے جسموں سے روحیں پرواز کرگئیں? ان کے بے جان لاشے بیٹھے کے بیٹھے رہ گئے? ان میں جان رہی نہ حرکت? اللہ تعالی? نے انہیں کئی طرح کی سزائیں دیں اور کئی طرح کے عذاب ان پر نازل کیے کیونکہ وہ بری عادتوں میں مبتلا تھے? اللہ تعالی? نے ان پر ایسا زلزلہ مسلط کیا جس سے وہ بے حس و حرکت ہو کر رہ گئے اور ایسی چیخ کا عذاب بھیجا کہ تمام آوازیں خاموش ہوگئیں اور ایسے بادل کا سایہ کیا جس سے ہر طرف آگ کے انگارے برسنے لگے? لیکن اللہ تعالی? نے ہر سورت میں کلام کے سیاق و سباق کے مطابق کسی ایک عذاب کاتذکرہ فرمایا ہے? سورہ? اعراف میں ہے کہ انہوں نے اللہ کے نبی اور ان کے ساتھیوں کو دھمکی دی کہ اگر انہوں نے دین حق کو ترک نہ کیا تو انہیں بستی سے نکال دیاجائے گا? اس [اِر±جَاف] ”خوف زدہ کرنے“ کی سزا [رَج±فَة] ”زلزلہ“ تھا?
سورہ? ہود میں یہ مذکور ہے کہ انہوں نے اپنے نبی کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا تھا:
”کیا تمہاری نماز تمہیں یہ سکھلاتی ہے کہ جن کو ہمارے باپ دادا پوجتے آئے ہیں ہم ان کو ترک
کردیں یا اپنے مال میں جو تصرف کرنا چاہیں نہ کریں? تم تو بڑے نرم دل اور راست باز ہو?“
(ھود: 87/11)
انہوں نے نبی سے گستاخی کرتے ہوئے جو بڑی باتیںکہی تھیں اس کی سزا کے طور پر ایک ہولناک

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت شعیب علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.