روزوں کے مسائل 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 14:18

روزے کی فضیلت

”حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہﷺ نے فرمایا” اللہ عزوجل فرماتا ہے کہ ابن آدم کا ہر عمل اس کے لیے ہے سوائے روزے کے۔ روزہ میرے لئے ہے اور میں ہی اس کی جزا دوں گا اور روزہ(آگ سے) ڈھال ہے، لہٰذا جس روز تم میں سے کسی کا روزہ ہو اس روز وہ فحش گوئی نہ کرے اور بیہودہ کلامی نہ کرے اور اگر کوئی دوسرا اس سے گالی گلوچ کرے یا لڑائی کرے تو روزہ دار کو(صرف اتنا کہنا چاہئے) میں روزہ دار ہوں۔ اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں محمد(ﷺ) کی جان ہے روزہ دار کے منہ کی خوشبو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کو مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ پسندیدہ ہوگی۔ روزہ دار کے لیے دو خوشیاں ہیں،جن سے وہ فرحت حاصل کرے گا پہلی جب وہ روزہ افطار کرتا ہے تو خوش ہوتا ہے، دوسری جب وہ اپنے رب سے ملے گا اور روزے کے بدلے میں اپنے رب سے انعام پائے گا، تو خوش ہوگا۔“

اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
صحیح الترغیب والترھیب، للالبانی، الجزءالاول، رقم الحدیث973

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
روزے کی فضیلتروزے کے بارے میں ضعیف اور موضوع احادیث
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.