اردو شہد عربی عسل، فارسی انگبین انگریزی (HONEY) صفاتی نام آب حیات بند لہ مود ہو? سندھی ماکھی، پنجابی شہت? ماہیت، مخصوص مکھیاں جن کو شہد کی مکھیاں کہتے ہیں پھولوں اور د وسری چیزوں سے رس چوس کر اپنے چھتہ میں جمع کرتی ہیں? جو شکر کے اقوام کے مانند شیریں ہوتا ہے اس میں مختلف پھولوں کی بو، مزہ، تاثیر آجاتی ہے? بلحاظ رنگت سرخ و سفید شیریں ہوتا ہے? مزاج تازہ گرم، خشک 2، کہنہ گرم3، خشک مقدار خوراک، 20 تا 50 گرام? مصلح آب لیموں، سرکہ، بدل خرما پختہ? مضر گرم مزاج میں افغان شہد د وا بھی ہے غذا بھی، یہ معین زند گی کیمیائے صحت ہے?
شہد امراض، چشم، امراض گوش، امراض شکم، زخم معدہ و د ماغ، خرابی خون، امراض د ماغ، امراض قلب، تپ محرقہ، بن دش بول، سنگ مثانہ، بلڈ پریشر، قبض، میں مفید ہے? اس کا مو قسم خنازیر، رسولیوں، سخت ورموں، زخموں، بواسیر، کیلئے لگا نے کو کھانے سے فائدہ کرتا ہے? پرانا شہد چربی کو کم کرتے پھولے اور ڈ ھلے ہوئے پیٹ کو چھوٹا کرنے جگری ورم د ور کرنے کی دوا ہے? اللہ تعالی? نے فرمایا اس میں لوگوں کیلئے شفاء ہے? (49) سورہ نحل، حضرت ابوہریرہ سے مروی ہے رسول اللہ نے فرمایا جو شخص ہر ماہ تین دن صبح کے وقت شہد چاٹ لیا کرے گا اسے کوئی بڑی بیماری لاحق نہ ہو گی? (ابن ماجہ، مشکوة عبداللہ ابن مسعود فرماتے ہیں رسول اللہ نے فرمایا تم دو شافخش چیزوں کو لازم پکڑ و شہد اور قرآن مجید کو (ابن ماجہ، حاکم مشکوة) حضرت ابن عمر? کوب جب بھی کوئی پھوڑا پھنسی یا کوئی اور شے نکلتی وہ اس پر شہد لگاتے? حضرت ابو سعید غدری? بیان کرتے ہیں ایک شخص نے رسول اللہ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا میرے بھائی کے پیٹ میں درد ہے یا کہا اسہال کی شکایت ہے، آپ نے فرمایا آقہ عملاً اسے شہد پلاؤ? وہ شخص چلا گیا? مگر پھر لوٹ کر آیا اور کہنے لگا کہ میں نے اسے شہد پلایا مگر شہد سے افاقہ نہ ہوا? دو تین بار ایسے ہی کیا جو چوتھی بار بھی آکر اس نے شکایت کی کہ اسہال آرہے ہیں آپ نے فرمایا اللہ نے سچ فرمایا جھوٹا ہے تو تیرے بھائی کے شکم ہے، چنانچہ اس شخص نے اپنے بھائی کو پھر شہد پلایا اور وہ شفا یاب ہو گیا?
(بخاری، مسلم ترمذی، احمد مشکوة) حضور نے بار بار ارشاد فرمایا کہ اسے شہد پلاؤ ہو سکتا ہے? اس لیے کہ مریض کو ایک خاص مقدار میں شہد کی ضرورت ہو گی ? علامہ حافظ ابن قیم نے محمد ثین سے نقل کیا ہے کہ رسول اللہ صبح نہار منہ شہد پانی میں گھول کر نوش فرما تے تھے کچھ نماز عرصہ کے بعد بھی شہد کا شربت نوش فرمایا? گردے کی سوزش میں فرمایا جلے ہوئے پانی اور شہد سے کرو (ابوداؤد? حاکم) جلے ہوئے پانی سے مراد خوب کھولا ہوا پانی اور آب مقطر ہے? حضرت عائشہ فرماتی ہے مشروبات میں حضور کا سب سے زیادہ پسندیدہ مشروب شہد تھا? (بخاری ? مسلم) آپ کا فرمانا ہے تمہاری ادویہ میں سب سے اچھا عمل پچھنے لگانا اور شہد پینا (بخاری? مسلم) حضرت عائشہ فرماتی ہیں حضور نے فرمایا اللہ تعالی? نے دوا شہد پینے سے افضل نہیں بنائی (ابو نعیم) حضور نے فرمایا شہد کا کھانا دل کو لطیف بنانا نظر کو روشن کرنا اور طبیعت کو تکبیر سے دور کرتا ہے? (بیہقی) شہد میں حیاتین1? ب? ج? لوہا کیلشیم? ایلومینیم، تانبا، فاسفورس، میگنیشم، سوڈیم، کلورین، پوٹاشیم، گندھک، موجود ہیں? مسلمان، حکماءاور سائنسدانوں نے یہ بات ثابت کر دی ہے کہ شہد اپنے اندر ایک ہزار پھولوں کا جو ہر سموئے ہوئے ہوتا ہے? ایک سو سالہ شخص کو اس کے دوستوں نے کبھی بیمار نہ دیکھا تو وہ چا ئے میں شہد ملا کر پیا کرتا تھا? اور وہ اس کا عادی تھا، وہ کبھی رنجیدہ نظر نہیں آتا تھا ہمیشہ مسکراتا رہتا تھا? میں نے لقوہج، فالج، ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو ایک دو ہفتے تک غذا بند کر کے دو تین چھٹا نک شہد عرق بایان ایک بوتل میں ملا کر استعمال کروایا اس سے مرض اور آگے بڑھنے سے رک جاتا ہے?
شہد کی اہمیت
مہند ی سے جسم پر ” ٹیٹو“ بنانے کاعمل سرطان کا باعث
جد ید طبی تحقیق کے مطابق مہندی سے جسم پر رنگ برنگے ”ٹیٹو“بنانے کا رجحان خون کے سرطان کی ایک خاص قسم ”لیوکیمیا“ میں مبتلا کردیتا ہے? آج کل ان ٹیٹوزکوجسم پر بنوانے کا رجحان مغرب کے بعد ایشیاءاورمشرق وسطی? میں بھی بہت زیادہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے عورتوں اورمردوں میں خون کے سرطان کی شرح بڑھ رہی ہے? ماہرین طب کے مطابق جلد کوخوشنما بنوانے کےلئے جب مطلوبہ ٹیٹوز ڈیزائنوں کے اندر جلڈ کو چھیل کرمہندی اور دیگر کیمیکل بھرے جاتے ہیں تو خون کے خلیے متاثرہونے لگتے ہیں? ماہرین طب نے کہا ہے کہ مہندی بذات خود خطرناک نہیں مگر اس میں شامل دیگرکیمیکل مسائل کھڑے کرتے ہیں جن میں بیسن زین نامی پاؤڈرقابل ذکرہے? ڈاکٹرشریف اسلام کی اس تحقیق کوحال ہی میں برطانیہ کے طبی ماہرین نے درست قرار دیا ہے?
دانتوں کے لیے چیونگ چبانامفید،طبی ماہرین
طبی ماہرین نے دانتوں پرجمنے والی میل اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل کے حل کے لئے زیتون کے تیل، سبزچائے اور چیونگ چبانے کومفید قرار دیا ہے?”پلاگ“دانتوں پرجمنے والی میل سے جہاں دانتوں کی چمک ختم ہوجاتی ہے وہاں دانتوں میں بیکٹریا کی افزائش کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں اوراس وجہ سے عارضہ قلب سے لے کرمعدے میں خرابیوں تک کے مسائل جنم لیتے ہیں? برٹش ڈینٹل ایسوسی ایشن کے ماہرین نے اپنی تحقیق میں کہا ہے کہ منہ، دانتوں اورمسوڑھوں کے بے شمار مسائل کوجنم دینے والی اس میل سے بچنے کےلئے ٹوتھ پیسٹ کے علاوہ دیگر طریقہ کار بھی موجود ہیں? یونیورسٹی آف روش میڈیکل سنٹر امریکہ کی ایک تحقیق میں سبزچائے، زیتون کے تیل اور چیونگ پرتجربات مکمل کئے گئے تھے جن کے نتائج حوصلہ افزا رہے?
6 ماہ کے بچے اچھائی اوربرائی میں تمیز کرسکتے ہیں
طبی اور نفسیاتی ماہرین کے مطابق 6 ماہ کی عمر میں بچے اچھائی اور برائی میں تمیز کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں? وہ مختلف اچھی اور بری اشیاء کے انتخاب میں فرق کرتے ہوئے د یکھے گئے ہیں یا پھر اسی طرح انسانوں کے انتخاب میں بھی وہ تمیز کرنے لگتے ہیں? یہ تحقیق یالے یونیورسٹی کے نفسیات دانوں نے مکمل کی? ماہرین کے مطابق 6ماہ کی عمر تک بچے کی ذہانت، ذہنی استعداد کار ایک خود کار نظام کے تحت پسند اور ناپسند کے درجے تک آ جاتی ہے اور بچے اس عمر میں شرما کر، ہنس کر یا رو کر بھی اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہیں? ایک تجربہ کے دوران بچوں کو 50 سے زیادہ مختلف عوامل سے گزارا گیا جن میں بچوں نے اپنی پسند اور ناپسند کو اپنی ذہانت سے ظاہر کرکے مختلف اشیاء کے د رمیان تمیز کرنے کا مظاہرہ کیا?
زبان سیکھنے کا عمل ماں کے پیٹ سے ہی شروع ہوجاتا ہے
چھوٹے بچوں کے بارے میں بالعموم یہ سمجھا جاتا ہے کہ ان کے علم اور معلومات کا دائرہ بہت محدود ہوتا ہے لیکن ایک نئی تحقیق سے ظاہر ہواہے بچے اس سے کہیں زیادہ جانتے ہیں جتنا کہ ہم سوچ رہے ہوتے ہیں?
بچوں کو کیا معلوم ہونا چاہیے اور انہیں یہ علم کب فراہم کیا جانا چاہیے؟ بچوں کے دماغ پر تحقیق کرنے والے ماہرین ان سوالوں کا جواب ڈھونڈنے کی کوشش کررہے ہیں?
نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے ماہرین کوحال ہی میں ایک تحقیق سے یہ پتا چلا ہے کہ بچے بولنے کی عمر تک پہنچنے سے پہلے ہی لفظوں کو پہچاننا اور انہیں مختلف چیزوں سے منسلک کرنا شروع کردیتے ہیں?
ساڑھے چار ماہ کی عمر کو پہنچنے تک اگرچہ بچے بولناشروع نہیں کرتے لیکن ماں انہیں جوکچھ کہتی ہے ، وہ اس پر اپنا ردعمل ظاہر کرسکتے ہیں?
نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے مطالعاتی جائزے اور کئی دوسری تحقیقات میں یہ بتایا ہے کہ والدین کے لیے سب سے بہتر عمل یہ ہے کہ وہ اپنے ننھے بچوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ بولیں?
ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں میں زبان سے متعلق مہارتیں اس وقت سے پیدا ہونی شروع ہوجاتی ہیں ، جب وہ ماں کے پیٹ میں ہوتا ہے? کیمبرل ، اس وقت یونیورسٹی میں پڑھ رہی تھی جب اس کا بیٹا فن اسے کے پیٹ میں تھا?وہ کہتی ہیں کہ میں اس وقت لاسکول کے آخری سمیٹر میں تھی? میرا بیٹا شاید اس لیے وکیل بن جائے کیونکہ اس وقت وہ بھی میرے پیٹ میں پروفیسر کا لیکچر سن رہا ہوتا تھا?
پروفیسر کیتھی ہیرش پاسک(KATHY HIRSH-PASIK)، ٹمپل یونیورسٹی فلاڈیلفیا میں چھوٹے بچوں کی زبان سے متعلق شعبے کی سربراہ ہیں? وہ کہتی ہیں کہ ہمارا خیال ہے کہ بچے کے دماغ میں زبان سے متعلق سرگرمی اس وقت سے ہی شروع ہوجاتی ہے جب وہ اپنی ماں کے پیٹ میں پرورش پارہا ہوتا ہے?کیونکہ وہ اپنی ماں کی آواز سن رہا ہوتا ہے?
ماہرین کہتے ہیں کہ زبان سے متعلق بچوں پر زیادہ اثر اس وقت پڑتا ہے جب وہ گیت سنتے ہیں? کیتھی ہیرش پاسک کہتی ہیں کہ اس دور میں انہوں نے جو بول سنے ہوتے ہیں، ان میں سے کچھ انہیں یاد رہ جاتے ہیں?جو انہیں اس وقت یاد آنے لگتے ہیں جب وہ زبان کی کلاس پڑھ رہے ہوتے ہیں?
ماہرین کہتے ہیں کہ بولنے سے پہلے لفظوں کو سمجھنے کا عمل شروع ہوتاہے? جب کوئی لفظ نوزائیدہ بچے کے کان میں پڑتا ہے تووہ اس کے دماغ میں ایک مخصوص کوڈ کی شکل میں محفوظ ہوجاتا ہے? پھر دماغ کئی تجربات سے گذرنے کے بعد اس کوڈ کا اردگرد کی چیزوں کے ساتھ ایک تعلق قائم کرتا ہے? اور اس کے بعد بولنے کا مرحلہ شروع ہوتا ہے?
ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے 11 یا 12 ماہ کی عمر سے سادہ لفظ بولنے کے قابل ہوجاتے ہیں اور آہستہ آہستہ دو تین لفظوں کو ملا کر بولنے لگتے ہیں ?تاہم تین سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد وہ مکمل جملے بولنے اور اپنا مطلب بیان کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں?
ایک اور مطالعے سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ جو بچے اپنے بچپن میں زیادہ بولتے ہیں ان کا آئی کیو سکور زیادہ ہوتا ہے اور بعد ازاں سکول میں جاکر وہ زیادہ اچھے نمبر لیتے ہیں?
نیند کی کمی ذیابیطس کا باعث
نیند کی کمی سے ذیابیطس کا مرض لاحق ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے? تفصیل کے مطابق نیدرلینڈ میں کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دیگر عوامل کے ساتھ ساتھ نیند کی بے قائدگی ذیابیطس کی سب سے اہم وجہ ہے? ڈچ ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ رات میں صرف چار گھنٹے کی نیند اور بے آرامی خون میں موجود شکر کو انرجی میں تبدیل کرنے والے قدرتی نظام کو متاثر کرتی ہے جس سے جسم میں انسولین کی پیداوار پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ? ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی ذیابیطس سمیت عارضہ قلب اوربینا ئی سے محرومی کا باعث بھی بن سکتی ہے?
دل کی صحیح عمر معلوم کرنے کیلئے آلہ ایجاد
سائنسدانوں نے ایسا آلہ ایجاد کر لیا ہے جس سے آن لائن استفادہ کر کے آپ دل کی صحیح عمر معلوم کر سکتے ہیں? دا ہارٹ فاؤنڈیشن اور آک لینڈ یونیورسٹی نے مشترکہ طور پر انٹرنیٹ پر ایک اعدادی آلہ بنایا ہے جہاں پر آپ انٹری کے بعد اپنا معمول کا بلڈ پریشر اور کولیسٹرول لیول بتا کر دل کی درست عمر معلوم کر سکتے ہیں? اس سائٹ کو ”ناؤ یور نمبر“ کا نام دیا گیا ہے جہاں پر آپ stuff.co.nz کے ذریعے داخل ہو سکتے ہیں? اس سائٹ پر آپ اپنی اندازاً اوسط عمر اور صحت کو درپیش خطرات سے آگاہی بھی حاصل کر سکتے ہیں?
سیب د مہ کے مرض میں انتہائی مفید
سیب اور سیب کا جوس دمہ کے مرض میں انتہائی مفید ہے ?جدید طبی تحقیق کے مطابق سیب کے جوس کا ایک گلاس بچوں کو دمہ کی بیماری سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے جبکہ بڑے افراد روزانہ سیب کھانے سے دمہ کی بیماری سے افاقہ حاصل کرسکتے ہیں? سیب کے اندر ایک خاص جز پھیپھڑوں سے بلغم خارج کرنے، سانس کی نالیوں کو کھولنے اور سانس لینے کی قوت کو تقویت دیتا ہے? سیب جسم سے زہریلے مادوں کو خارج کرنے کیلئے انتہائی مفید ہے?یہ تحقیق امپیریل کالج لندن کے شعبہ نیشنل ہارٹ اینڈ لنگز انسٹی ٹیوٹ میں ہوئی جس میں دمہ میں مبتلا 2ہزار 860بچوں کو 5سے 10سال تک زیر مطالعہ رکھا گیا تھا? دنیا بھر میں 300ملین افرادد مہ کی مرض سے متاثر ہیں جبکہ پاکستان میں ہرسوافراد میں سے پانچ دمے کے مریض ہیں?موسمی تبدیلی‘ فضائی آلودگی اور غیر معیاری طرز زندگی دمے کی بڑی وجوہات ہیں? طب یونانی(اسلامی)میں اس کا موثرعلاج موجود ہے ?سیب اور سیب کا جوس دمہ کی مرض میں انتہائی فائدہ مند ہے اس امر کا اظہار مرکزی سیکرٹری جنرل کونسل آف ہربل فزیشنز پاکستان اور یونانی میڈیکل آفیسر حکیم قاضی ایم اے خالد نے عالمی یوم دمہ پر کونسل کے زیر اہتمام منعقدہ ایک مجلس مذاکراہ میں کیا?انہوں نے کہا کہ دمہ ایسے امراض میں سے ایک ہے جو دنیا میں بہت زیادہ عام ہے? دمہ پھیپھڑوں میں ہوا پہنچانے والی نالیوں کی ایسی دیرینہ بیماری ہے جس میں معمول کے مطابق سانس لینے میں رکاوٹ پیدا ہو جاتی ہے? پھیھپڑوں سے سیٹی کی آواز نکلتی ہے? دمے کے مرض میں دو طرح کی تکالیف ہوتی ہیں جن میں سانس کی نالیوں میں سوزش اور سانس کی نالیوں کے پٹھوں میں سکڑن شامل ہیں? دمے کی علامات تو وقفے وقفے سے ظاہر ہوتی ہیں لیکن مرض ہمیشہ موجود رہتا ہے اس لیے یہ بات انتہائی اہمیت کی حامل ہے کہ مریض دمے کی ادویات صحیح مقدار میں روزانہ پابندی کے ساتھ استعمال کرتے رہیں تاکہ مرض کی علامات ظاہر نہ ہوں پھیپھڑوں کی کارکردگی بہتر ہو اور دمے کے حملوں کی روک تھام ہوسکے?ایمرجنسی علاج کے لئے انہیلر کی ایجاد کی افادیت سے کسی طور انکار نہیں کیا جا سکتا? تاہم طب یونانی(اسلامی)میں اس کا موثر علاج موجود ہے?
انٹرنیٹ پر اکثر سافٹ ویئرز میں خطرناک وائرس
سرچ انجن گوگل نے کمپیوٹر صارفین کو جعلی اینٹی وائرس سافٹ ویئر کے مضر اثرات سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انٹرنیٹ پر دستیاب اکثر سافٹ ویئرز میں خطرناک وائرس موجود ہوتا ہے جو کمپیوٹرز کیلئے انتہائی مضر ثابت ہوتا ہے? سرج انجن گوگل کی طرف سے کئے گئے سروے کے مطابق 13 ماہ کے دوران 240 ملین ویب پیجز کے جائزہ کے بعد یہ انکشاف ہوا کہ انٹرنیٹ پر موجود اینٹی وائرس پروگرامز میں سے 15 فیصد جعلی ہوتے ہیں? اکثر انٹرنیٹ صارفین نیٹ پر موجود دھوکہ بازوں کی جعل سازی میں آکر ایسے جعلی اینٹی وائرس سافٹ ویئر ڈاؤن لوڈ کرلیتے ہیں? بعدازاں ان سے ساف ویئر کو رجسٹرڈ کرنے کیلئے رقوم مانگی جاتی ہے? صارفین رقوم ادا کرکے سافٹ ویئر رجسٹرڈ کرا لیتے ہیں لیکن انہیں اس کا فائدہ ہونے کی بجائے نقصان ہوتا ہے? سروے کے مطابق اکثر جعلی اینٹی وائرس سافٹ ویئر میں خطرناک وائرس موجود ہوتے ہیں جو کمپیوٹرز کو شدید نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں? سروے میں بتایا گیا کہ 11 ہزار کے قریب ویب سائیٹس جعلی اینٹی وائرس سافٹ ویئر فروخت کرنے میں ملوث ہیں اور ان میں آدھے سے زیادہ سافٹ ویئر اشتہارات کے ذریعے فروخت کئے جاتے ہیں?
بازاری کھانے کا استعمال بڑھاپے کا باعث
نیویارک : جدید طبی تحقیق کے مطابق جلد بڑھاپا طاری کرنے والے عمل میں بازاری کھانے ، کیمیاوی عنصر فاسفیٹ اور سوڈا واٹر نمایاں کردار ادا کرتے ہیں? ان وجوہات کی بنا پر بڑھاپا طاری ہونے کا عمل تیز ترین ہو جاتا ہے اور بڑھتی ہوئی عمر سے متعلق بیماریاں اور مسائل زیادہ شدت اختیار کر جاتے ہیں جن میں گردے فیل ہونا? عارضہ قلب لاحق ہونا، اعصابی بیماریوں کا عود آنا اور جلد سے متعلق مسائل نمایاں ہیں? ہاورڈ سکول آف ڈینٹل میڈیسن کے شعبہ ایمیونٹی اینڈ انفیکشن کے شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر ایم شواکت رزاقی نے اپنی اس تحقیق میں بتایا ہے کہ انسانی صحت کیلئے ضروری ہے کہ جسم میں فاسفیٹ کی مقدار کا توازن برقرار رہے? اس توازن سے قوت مدافعت قائم رہتی ہے اور بیماریاں لاحق نہیں ہوتیں? مگر نئے دور میں بازاری کھانے اور سوڈ واٹر کے بڑھتے ہوئے استعمال سے جسم میں سب سے پہلے فاسفیٹ کا توازن خراب ہوتا ہے اور بڑھاپے کی رفتار 10 گنا بڑھ جاتی ہے? اس ضمن میں چوہوں کے تین گروپوں پر فاسفیٹ کی مقدار کے تجربے بھی مکمل کئے گئے? پہلے گروپ کے چوہے صرف 15 ہفتوں بعد مر گئے ان کے جسم میں فاسفیٹ کی مقدار بہت زیادہ ہو گئی تھی? دوسرے گروپ کے چوہوں نے نسبتاً کم مقدار میں فاسفیٹ استعمال کی وہ 20 ہفتے زندہ رہے جبکہ تیسرے گروپ کے چوہے بھی صرف 15 ہفتے زندہ رہے ان میں مقررہ سطح سے کم مقدار میں فاسفیٹ ریکارڈ کی گئی تھی? ڈاکٹر رزاقی نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر بازاری کھانوں اور سوڈا کا بڑھتا ہوا استعمال کم عمری کی بڑی وجہ ہے?
سماجی رابطہ