نیویارک : جدید طبی تحقیق کے مطابق جلد بڑھاپا طاری کرنے والے عمل میں بازاری کھانے ، کیمیاوی عنصر فاسفیٹ اور سوڈا واٹر نمایاں کردار ادا کرتے ہیں? ان وجوہات کی بنا پر بڑھاپا طاری ہونے کا عمل تیز ترین ہو جاتا ہے اور بڑھتی ہوئی عمر سے متعلق بیماریاں اور مسائل زیادہ شدت اختیار کر جاتے ہیں جن میں گردے فیل ہونا? عارضہ قلب لاحق ہونا، اعصابی بیماریوں کا عود آنا اور جلد سے متعلق مسائل نمایاں ہیں? ہاورڈ سکول آف ڈینٹل میڈیسن کے شعبہ ایمیونٹی اینڈ انفیکشن کے شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر ایم شواکت رزاقی نے اپنی اس تحقیق میں بتایا ہے کہ انسانی صحت کیلئے ضروری ہے کہ جسم میں فاسفیٹ کی مقدار کا توازن برقرار رہے? اس توازن سے قوت مدافعت قائم رہتی ہے اور بیماریاں لاحق نہیں ہوتیں? مگر نئے دور میں بازاری کھانے اور سوڈ واٹر کے بڑھتے ہوئے استعمال سے جسم میں سب سے پہلے فاسفیٹ کا توازن خراب ہوتا ہے اور بڑھاپے کی رفتار 10 گنا بڑھ جاتی ہے? اس ضمن میں چوہوں کے تین گروپوں پر فاسفیٹ کی مقدار کے تجربے بھی مکمل کئے گئے? پہلے گروپ کے چوہے صرف 15 ہفتوں بعد مر گئے ان کے جسم میں فاسفیٹ کی مقدار بہت زیادہ ہو گئی تھی? دوسرے گروپ کے چوہوں نے نسبتاً کم مقدار میں فاسفیٹ استعمال کی وہ 20 ہفتے زندہ رہے جبکہ تیسرے گروپ کے چوہے بھی صرف 15 ہفتے زندہ رہے ان میں مقررہ سطح سے کم مقدار میں فاسفیٹ ریکارڈ کی گئی تھی? ڈاکٹر رزاقی نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر بازاری کھانوں اور سوڈا کا بڑھتا ہوا استعمال کم عمری کی بڑی وجہ ہے?
بازاری کھانے کا استعمال بڑھاپے کا باعث
چینی کا زیادہ استعمال دل کے لیے نقصان دہ
ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ چینی کی صنعت سے وابستہ ماہرین کا کہاہے کہ 2015ء تک دنیا بھر میں چینی کی کھپت 17 کروڑ 60 لاکھ ٹن تک پہنچ جائے گی?یہ مقدار 2010ء کے لیے لگائے جانے والے اندازے سے 20فی صد زیادہ ہے? جب کہ طبی ماہرین کو خدشہ ہے کہ چینی کے استعما ل میں اضافے سے دل کی بیماریوں میں اضافہ ہوسکتا ہے?
حالیہ جائزوں سے ظاہر ہوا ہے کہ عالمی سطح پر چینی کی کھپت جو 1900ء میں ایک کروڑ 10 لاکھ ٹن تھی، آج نمایاں طورپر بڑھ کر 14 کروڑ 50 لاکھ ٹن ہوچکی ہے?
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چینی کی کھپت میں اضافے کی وجہ آبادی اور آمدنی میں اضافہ ہے?
اب کھانے میں چینی کی کئی مختلف اقسام بھی استعمال کی جارہی ہیں?میٹھے کی زیادہ مقدار رکھنے والا مکئی کا محلول اور کئی دوسری قسم کی مٹھاس عام طورپر ڈبوں میں بند خوراک اور مشروبات میں استعمال کی جاتی ہے?
اس مطالعاتی جائزے میں زیر استعمال چینی کی تمام مقداروں کو پیش نظر رکھا گیا ، حتی کہ وہ چینی بھی جو لوگ کافی اور چائے میں ڈالتے ہیں?
اگرچہ چینی کا زیادہ استعمال اس صنعت کے لیے فائدہ مند ہے لیکن یہ لوگوں کے لیے بہت نقصان دہ بھی ہے?
ایموری یونیورسٹی کی ڈاکٹر مریم واس اور پبلک ہیلتھ نرس جین والش نے چینی کے استعمال کے بارے میں ایک مطالعہ کیا جس سے یہ پتا چلا کہ چینی کے زیادہ استعمال سے کولیسٹرول اور جسم میں چربی بڑھانے والے مرکبات کی سطح بلند ہوجاتی ہے، جس سے دل کی بیماری کا خطرہ بڑجاتا ہے?
ڈاکٹر مریم واس کا کہنا ہے کہ جس طرح زیادہ روغنی خوراک سے آپ کے جسم میں چربیلے مادوں اور کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جاتی ہے ، اسی طرح چینی کے زیادہ استعمال سے بھی یہی نتائج برآمد ہوتے ہیں?
ماہرین نے اپنے مطالعے کے لیے غذائیت اور خون میں چربی کی مقدار کے بارے میں سرکاری اعدادوشمار استعمال کیے جو گذشتہ چھ سال کے دوران چھ ہزار سے زیادہ بالغ افراد کے ریکارڈ پر مشتمل تھے?
مطالعاتی ٹیم نے روزمرہ زندگی میں چینی کے استعمال کے لحاظ سے لوگوں کو پانچ گروپوں میں تقسیم کیا?جین والش کہتی ہیں کہ چینی کی سب سے زیادہ مقدار استعمال کرنے والا گروپ روزانہ چینی کے 46 چمچے استعمال کرتا تھا? جب کہ سب سے کم چینی استعمال کرنے والا گروپ کا روزانہ کا خرچ چائے کے تین چمچ تھا?
جو لوگ روزانہ 46 چمچے چینی استعمال کرتے تھے، ان کے بارے ڈاکٹر مریم کہتی ہیں کہ مطالعے سے پتا چلا کہ ان میں دل کی بیماری کا خطرہ دوسرے گروپوں کی نسبت زیادہ تھا?کیونکہ چینی کی زیادہ مقدار خون میں پائے جانے اچھے کولیسٹرول یعنی ایچ ڈی ایل کو نقصان پہنچاتی ہے ? ایچ ڈی ایل دل کو صحت مند رکھنےکے لیے ضروری ہے?
ڈاکٹر مریم کہتی ہیں کہ جس نسبت سے چینی کا استعمال بڑھتا ہے ، اسی تناسب سے خون میں موجود نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح بلند، جب کہ اچھے کولیسٹرول (ایچ ڈی ایل) کی سطح کم ہوجاتی ہے?
ماہرین کا کہنا ہے کہ جو لوگ دل کے امراض سے بچنا چاہتے ہیں ، انہیں اپنی خوراک میں چینی کی مقدار کم کرنی چاہیے?
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ خواتین کو چینی کی اس سے زیادہ مقدار نہیں کھانی چاہیے جس سے 100 حرارے حاصل ہوسکتے ہوں? اسی طرح مردوں کو 150 حراروں سے زیادہ چینی کھانےسے گریز کرنا چاہیے?
ان کا کہنا ہے کہ امریکہ میں لوگ چینی کی جو اضافی مقدار استعمال کرتے ہیں اس کا ایک بڑا حصہ مشروبات سے آتا ہے?
یہ تحقیق امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کے جریدے میں شائع ہوئی ہے?
ڈائنو سارز کی نسل درجہ حرارت اچانک گر جانے سے ختم ہوئی
برطانوی سائنسدانوں نے دعوی? کیا ہے کہ 137 ملین سال پہلے عظیم الجثہ جانور ڈائنو سارز کی نسل زمین سے کسی شہابیے کے ٹکرانے سے نہیں بلکہ زمین کا درجہ حرارت اچانک انتہائی گر جانے کی وجہ سے ختم ہوئی? ناروے میں آرٹیک سولبارڈ سے حاصل ڈائنو سارز کے فوسلز اور معدنیات کے مطالعے سے سانئسدان اس نتیجے پر پہنچے ہیں کو ڈائنو سارز درجہ حرارت 16 ڈگری فارن ہائیٹ (9 ڈگری سنٹی گریٹ) تک اچانک گر جانے کی وجہ سے ختم ہوئے? اس سے پہلے یہ دعوی? کیا جاتا رہا ہے کہ ڈائنو سارز 65 ملین سال قبل زمین پر شہابیوں کے ٹکراؤں کے بعد ختم ہوئے تھے? سائنسدانوں کے مطابق جب ڈائنو سارز ختم ہوئے اس وقت دنیا ”گرین ہاؤس“ ماحولیات کا شکار تھی جو کہ آجکل کے ماحولیات سے مشابہ ہے? اس وقت بھی زمین پر کاربن ڈائی اکسائیڈ گیس کی اعلی? سطح پر موجودگی کی وجہ سے عالمی درجہ حرارت میں اضافہ ہوا اور پولر برف پگھل گئی جس سے سمندروں کا درجہ حرارت اچانک گر گیا تھا?
کھل کرہنسنا صحت کیلئے مفید
ماہرین طب نے اس بات پر اتفاق کیاہے کہ ایک بھرپور قہقہ ورزش کی طرح مثبت اثرات کا حامل ہوتا ہے جو لوگ کھل کر ہنستے ہیں ان کی صحت کھلاڑیوں کی طرح بہتر ہوتی ہے اور جسمانی ساخت بھی مضبوط ہو جاتی ہے? لو مالینڈ یونیورسٹی آف سکول آلائیڈ ہیلتھ اینڈ میڈیسن میں مکمل کی جانے والی اس تحقیق میں انسانی موڈ کے مثبت اثرات کو دیکھا گیا? ماہرین نے دیکھا کہ ایک خوشگوار قہقہ دباو کم کرتا ہے? قوت مدافعت بڑھاتا ہے، کولیسٹرول کم کرتا ہے اور بلڈ پریشر کو نارمل سطح پر بھی لاتا ہے? دوران تجزیہ 14 رضاکاروں پر قہقوں کے اثرات نوٹ کئے گئے وہ 20 منٹ تک مختلف حالتوں میں قہقے لگاتے تھے اور ان کی صحت کو جدید طبی طریقہ کار سے چیک کیا جاتا ہے?
زیا دہ رونا بچوں کی د ماغی نشوو نما کیلئے نقصان دہ
ایک تازہ ترین طبی تحقیق کے مطابق چھوٹے بچوں کو زیادہ دیر تک روتے ہوئے چھوڑنا اس کے دماغ کی نشو و نما کو نقصان پہنچاتا ہے، اس سے ان کے دماغ میں سٹریس ہارمونز”کارٹیسول“ کی پیداوار بڑھ جاتی ہے? تحقیق کے مطابق اس مطالعہکا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ بچہ بالکل نہ روئے بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ روتے بچے پر توجہ دینی چاہیے نہ کہ اسے گھنٹوں روتا چھوڑا جائے? ایسے بچے جو 15 سے 20 منٹ تک روتے رہتے ہیں کے دماغ کی نشو و نما میں رکاوٹ کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں کیونکہ چھوٹے یا نومولود بچوں کے دماغ میں سونے کے اوقات کیلئے پختگی نہیں پائی جاتی، اس لئے انہیں بلا وجہ رلانے سے پرہیز کرنا چاہیے?
زیتون کا تیل ارتھرائٹس اور دل کی بیماریوں سے تحفظ کا ضامن
زیتون کے تیل کے بارے میں حالیہ ایک تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ آرتھرائٹس اور دل کی بیماریوں میں تحفظ کا ضامن ہے? اس تحقیق کے مطابق انسانی جسم میں بیماریوں کو بڑھانے والے 100 جینز ایسے ہیں جو زیتون کا تیل استعمال کرنے پر ناکارہ ہو جاتے ہیں? زیتون کا تیل خون میں موجود شکر اور چکنائی کی سطح کو بھی نہیں بڑھنے دیتا?
بابائے موبائل فون
مارٹن کوپر کوئی بہت معروف نام نہیں ہے لیکن دنیا کی آدھی سے زیادہ آبادی ان کی ایجاد سے آشنا ہے?
فون ہاتھ میں لے کر گھومنے کا خیال ان ہی کے ذہن میں آیا تھا اور پھر موٹرولا کی ٹیم کے ساتھ انہوں نے انیس سو تہتر میں پہلا دستی ٹیلی فون بنایا جس کا وزن دو کلو تھا?
نیویارک کی ایک سڑک پر جب انہوں نے اس دستی فون سے پہلی کال کی تھی اس وقت وہ یہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ یہ ایجاد اتنی مقبول اور اتنی عام ہو جائے گی?
اب دنیا بھر میں ایسی صنعتوں کا جال بچھ گیا ہے جو موبائل فون کی مختلف ٹیکنالوجیز کی بنیاد پر چل رہی ہیں?
نیس سو تراسی تک ایک موبائل فون کی قیمت چار ہزار ڈالر تھی جو ڈالر کی آج کی قدر کے لحاظ سے دس ہزار ڈالر بنتے ہیں?
کوپر نے کہا کہ ان کی ٹیم کو جو سے بڑا مسئلہ درپیش تھا وہ ہزار کی تعداد میں آلات کے حجم کو کم سے کم کرنا تھا?
انھوں نے کہا کہ صنعتی ڈیزائنزبنانے والوں نے یہ کام کر دکھایا اور جب تک وہ ایسا کرنے میں کامیاب ہوئے ان کے پاس صرف چند ڈالر بچے تھے?
اس نئے فون کا دراصل ایک بڑا حصہ اس کی بیٹری پر مشتمل تھا اور اس کا وزن باقی فون کے مقابلے میں چار سے پانچ گنا زیادہ تھا?
اس بیٹری کی زندگی صرف بیس منٹ تھی لیکن یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں تھا کیونکہ فون کا وزن اتنا تھا کہ اسے کوئی اتنی دیر تک کان سے لگا کر بات نہیں کر سکتا تھا?
فون بنانے کے بعد ایک بڑی مرحلہ یہ تھا کہ اس وقت گاڑیوں میں نصب فون کے لیے لگائے گئے نظام کو کسی طرح وسیع کیا جائے تاکہ وہ موبائل فون کا بوجھ بھی برداشت کر سکے?
اس وقت نیا چیلنج یہ تھا کہ کس طرح ایک ایسا نیٹ ورک یا نظام بنایا جائے جو تین میگا ہرٹز یا پانچ ٹی وی چینلز کے برابر ایک قوس بنا ئے اور جو اس وقت کی ضرورت کے مطابق پوری دنیا کا احاطہ کرلے?
مارٹن نے بی بی سی کے پروگرام کلک میں بتایا کہ پہلا موبائل فون بنانے پر موٹرولا کا تقریباً دس لاکھ ڈالر خرچا آیا تھا?
انہوں نے کہا کہ وہ تمام انجینیئر جو اس فون پر کام کر رہے تھے انہیں حقیقتاً مقید رکھا گیا?
ہم مذاق کرتے تھے کہ مستقبل میں جب کوئی پیدا ہو گا تو اسے ایک موبائل نمبر دیا جائے گا اور جس دن اس کے موبائل فون سے جواب آنا بند ہو گیا یہ سمجھا جائے گا کہ اس کا انتقال ہو گیا ہے'
انیس سو تراسی تک ایک موبائل فون کی قیمت چار ہزار ڈالر تھی جو ڈالر کی آج کی قدر کے لحاظ سے دس ہزار ڈالر بنتے ہیں?
کوپر نے کہا کہ ان کی ٹیم کو جو سے بڑا مسئلہ درپیش تھا وہ ہزار کی تعداد میں آلات کے حجم کو کم سے کم کرنا تھا?
انھوں نے کہا کہ صنعتی ڈیزائنزبنانے والوں نے یہ کام کر دکھایا اور جب تک وہ ایسا کرنے میں کامیاب ہوئے ان کے پاس صرف چند ڈالر بچے تھے?
اس نئے فون کا دراصل ایک بڑا حصہ اس کی بیٹری پر مشتمل تھا اور اس کا وزن باقی فون کے مقابلے میں چار سے پانچ گنا زیادہ تھا?
اس بیٹری کی زندگی صرف بیس منٹ تھی لیکن یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں تھا کیونکہ فون کا وزن اتنا تھا کہ اسے کوئی اتنی دیر تک کان سے لگا کر بات نہیں کر سکتا تھا?
فون بنانے کے بعد ایک بڑی مرحلہ یہ تھا کہ اس وقت گاڑیوں میں نصب فون کے لیے لگائے گئے نظام کو کسی طرح وسیع کیا جائے تاکہ وہ موبائل فون کا بوجھ بھی برداشت کر سکے?
اس وقت نیا چیلنج یہ تھا کہ کس طرح ایک ایسا نیٹ ورک یا نظام بنایا جائے جو تین میگا ہرٹز یا پانچ ٹی وی چینلز کے برابر ایک قوس بنا ئے اور جو اس وقت کی ضرورت کے مطابق پوری دنیا کا احاطہ کرلے?
نھوں نے کہا کہ ان کی ٹیم کو امید تھی کہ ایک دن ہر کسی کے پاس اپنا دستی فون ہو گا?
انھوں نے کہا کہ انھیں اندازہ نہیں تھا صرف پینتیس سال میں دنیا کی آدھی سے زیادہ آبادی کے پاس اپنا موبائل فون ہو گا?
ابتدا میں دستی فون کو بنانے کا مقصد ڈاکٹرز اور ہسپتال کے عملے کے باہم رابطوں کو بہتر بنانا تھا?
انھیں امید تھی کہ اس ایجاد سے لوگوں میں تحافظ اور آزادی کا احساس پیدا ہو گا لیکن چار دہائی قبل انھیں اس کے سماجی اثرات کا مکمل طور پر اداراک نہیں تھا?
انھوں نے کہا کہ انھیں اس وقت یہ خیال نہیں تھا کہ فیس بک اور ٹویٹر بھی کبھی وجود میں آئیں گے?
جدید دور کے موبائل فون نے اس صنعت میں ایک انقلاب برپا کر دیا ہے اور اس کے استعمال کے نئے طریقے بھی نکل آئے ہیں?
نئی ٹیکنالوجیز کی بدولت اب صرف کال کرنے کے علاوہ پورٹایبل میڈیا پلیئر، ویب براؤزر اور کیمرہ بھی فون میں شامل ہو گیا ہے?
آنکھوں کا کالا پانی ختم کرنے والے لینس تیار
کالا پانی کے مرض میں مبتلا لاکھوں افراد کی بینائی کو بچانے کےلیے کا نیٹکٹ لینسز ایجاد کر لیے گئے ہیں ? ان لینسز میں وٹامن ای کا استعمال کیا جائیگا? گلا کو ملا آنکھوں کی ایسی بیماری ہے? جس میں بینائی آہستہ آہستہ ضائع ہوتی رہتی ہے اور اگر علاج نہ کیا جائے تو ایک وقت پر متاثرہ شخص بینائی سے محروم ہو جاتا ہے عام طور پر کالا پانی کے علاج میں آنکھوں میں ڈالنے والے قطرے استعمال کئے جاتے ہیں? بیماری کے باعث آنکھوں کو جو نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے انہیں یہ قطرے ٹھیک تو نہیں کر سکتے تاہم مزید خرابی کو روک کر مریض کو مکمل طور پر اندھا ہونے سے بچا لیا جاتا ہے? بعض مریضوں کو دن میں کئی مرتبہ قطرے آنکھوں میں ڈالنا ہوتے ہیں جو چند منٹوں میں آنکھوں سے بہہ نکلتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی اثر پذیری کم ہو جاتی ہے? کالا پانی یا گلا کو ما کے علاج کیلئے اب جو نئے لینسز بنائے گئے ہیں ان میں موجود دوا بہت سست رفتاری سے خارج ہوتی ہے دیر تک آنکھوں میں رہنے کی وجہ سے مریض کے علاج میں بہتری دیکھی گئی ہے
دوا والے ان لینسز کی کامیابی کا راز یہ ہے کہ انکی تیاری میں وٹامن استعمال کیا گیا ہے اس وٹامن کو عموماً بڑھاپے کے اثرات زائل کرنے کی خصوصیات کا حامل سمجھا جاتا ہے تاہم لینس کے اندر یہ وٹامن ایک قسم کی جالی تشکیل دیتا ہے جس سے دوا کے اخراج کی رفتار دھیمی پڑ جاتی ہے اور آنکھوں میں دیر تک موجود رہتی ہے فلوریڈا یونیورسٹی کے ریسرچر ڈاکٹر انجو چوہان نے کہا کہ عموماً آنکھوں میں ڈالے جانے والے قطرے دو سے پانچ منٹ میں آنسوؤں کے ساتھ آنکھ سے نکل جاتے ہیں اور آنکھوں کے ان ٹشوز تک نہیں پہنچ پاتے یا بہت کم پہنچتے ہیں جہاں ان کو اپنا اثر دکھانا ہوتا ہے? علاوہ ازیں دوا کا ایک بڑا حصہ دوران خون میں شامل ہو جاتا ہے جس سے یہ دوا جسم کے مختلف حصوں میں پھیل کر انفیکشن کا سبب بنتی ہے انہوں نے بتایا کہ جانوروں پر کئے گئے تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ وٹامن ای کے استعمال سے بنائے گئے کانیٹکٹ لینس سے دوا دیر تک آنکھوں میں موجود رہتی ہے ان لینسز کی ایک خوبی یہ ہے کہ یہ آنکھوں کو سورج کی مضر صحت شاعوں سے بھی محفوظ رکھتے ہیں ان لیسز میں مویتا اور آنکھوں کی دیگر بیماریوں کو ٹھیک کرنے والی دوائیں بھی بھری جا سکتی ہے?
تمباکو سے بنی ٹافیوں کے مضر اثرات بڑھنے لگے
تمباکو کے اجزاء سے تیار کی گئی ٹافیوں اور گولیوں کے مضر اثرات تیزی سے بڑھنے لگے ہیں? فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے ان گولیوں اور ٹافیوں سے متعلق نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کا استعمال ترک کر دیں? خاص طور پر اضافی نکوٹین کی وجہ سے شدید نوعیت کے طبی مسائل سے واسطہ پڑ رہا ہے? یہ گولیاں اور ٹافیاں سگریٹ کی عادت چھڑانے کیلئے استعمال کی جاتی ہیں مگر ان کو استعمال کرنے والے نوجوان لوگوں میں پہلے سے زیادہ نکوٹین کی طلب بڑھ رہی ہے? سال 2009ء میں آر جے ریانولینڈ تمباکو کمپنی نے منہ میں حل ہونے والی ان ٹافیوں کو بطور مصنوعات مارکیٹ میں متعارف کرایا ? اس کے علاوہ دیگر ملتی جلتی اشیاء بھی متعارف کرائی گئیں? ایک سروے کے مطابق ان گولیوں کی وجہ سے اب تک 6 ہزار 724 بچوں کو طبی مسائل کا سامنا کرنا پڑا? بہت چھوٹے بچوں میں سر چکرانے ، الٹی ، قے کی شکایات دیکھی گئیں?
فیس بک ’لائٹ‘ کا خاتمہ
دنیا کی سب سے بڑی سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ فیس بک نے کم رفتار والے انٹرنیٹ کنکشن کے حامل صارفین کے لیے فیس بک کے ورژن ’فیس بک لائٹ‘ کو بند کر دیا ہے?
فیس بک لائٹ کا اجراء قریبًا سات ماہ قبل کیا گیا تھا?
اس ورژن کے خاتمے کا اعلان فیس بک کی ویب سائٹ پر ایک نوٹ میں کیا گیا جس میں ویب سائٹ نے ان افراد کا شکریہ بھی ادا کیا جنہوں نے یہ ورژن استعمال کیا?
فیس بک کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہوں نے’ ویب سائٹ کے اس کم سہولیات والے ورژن کے تجربے سے بہت کچھ سیکھا ہے‘?
یہ نیا ورژن ترقی پذیر ممالک کے ان صارفین کے لیے بنایا گیا تھا جہاں بینڈ وڈتھ کے مسائل کی وجہ سے فیس بک کا موجودہ ورژن صحیح کام نہیں کرتا? تاہم ابتدائی طور پر یہ ورژن امریکی اور بھارتی صارفین کو دستیاب تھا?
فیس بک کا کہنا ہے کہ کہ اس کے دو سو پچاس ملین صارفین میں سے ستّر فیصد امریکہ سے باہر ہیں?
فیس بک لائٹ میں صارفین کو اپنی وال پر لکھنے، تصاویر اور ویڈیوز بھیجنے اور دیگر افراد کے پروفائل دیکھنے کی سہولت حاصل تھی تاہم اس میں کوئی اپیلیکیشن باکسز نہیں تھے?تاہم مبصرین کا کہنا تھا کہ یہ نئی فیس بک ٹوئٹر کے لیے کڑا چیلنج ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ ٹوئٹر کی کامیابی کی بڑی وجہ اس کا سادہ اور آسان ہونا ہے?.
اس ورژن کے ختم کیے جانے پر گارٹنر ریسرچ کے رے والڈز کا کہنا ہے کہ ’ لائٹ ورژن میں فیس بک کے بہت سے تجربات موجود نہیں تھے یا پھر ممکنہ طور پر فیس بک نے اپنی ویب سائٹ کا کارکردگی بہتر بنائی ہے اور اب یہ بہتر طریقے سے کام کرتی ہے‘?
سماجی رابطہ