صدا لال

صدا لال

ہم غریبوں کی آواز اٹھائیں گے
مت سمجھو سرِ جھکائیں گے

ہم سر ، دھن کی تلواروں سے
ظلمت کا تن زخمائیں گے

ہم جابروں کے ایوانوں تک
آہ مظلوم پہنچائیں گے

زبان ہوگی نا یہ بند کبھی
ہم سولی پے بھی گنگنائیں گے

ہم فیض و جالب کے نغموں سے
لہو ٹھنڈا ، گرمائیں گے

ہم لال میوزک بینڈ والے
سمراج کا بینڈ بجائیں گے

Posted on Feb 16, 2011