زلف برہم زدہ و چشم حجاب آلودہ

کون آیا ہے میرے پہلو میں خواب آلودہ
زلف برہم زدہ و چشم حجاب آلودہ
آہ یہ زلف ہے یا ابر سر مئے جامے
آہ یہ آنکھ ہے یا جام شراب آلودہ

کس کے ملبوس سےآتی ہے حنا کی خوشبو
کس کے ہرسانس کی جنبش ہے گلاب آلودہ
کس کو شکوہ ہےمرے عشق سےرسوائی کا
کس کا لہجہ ہے بایں لطف عتاب آلودہ

پھر ہم آغوشی کو موسم نےبکھیرے گیسو
پھر فضائیں نظر آتی ہیں سحاب آلودہ

Posted on May 19, 2011