قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت یونس علیہ السلام

کریم ? کی ذات اقدس پر اور اللہ کے تمام انبیائے کرام اور رسولوں پر?

نتائج و فوائدعِب±رتیں و حِکمتی±ں

? ایمان با? اور توبہ مصائب سے نجات کی کنجی ہے: حضرت یونس علیہ السلام کے واقعہ سے ہمیں یہ درس ملتا ہے کہ اللہ تعالی? پر ایمان لانا اور اس سے اپنے گناہوں کی توبہ و بخشش طلب کرنا، ہر قسم کے مصائب و محن سے نجات کی کنجی ہے، لہ?ذا ہر تکلیف، دکھ، پریشانی اور مصیبت میں غوث اعظم‘ رب العالمین ہی کو پکارنا اور اسی سے التجا و گریہ زاری کرنی چاہیے?
حضرت یونس علیہ السلام اہلِ عراق کے ایمان سے مایوس ہوکر، انہیں عذاب الہ?ی کی دھمکی دے کر علاقے سے نکلے تو اللہ تعالی? کی اجازت نہ ہونے کی وجہ سے مشکل کا شکار ہوگئے? اللہ تعالی? نے آپ کو بلا اجازت علاقہ? دعوت چھوڑنے پر مچھلی کے پیٹ میں قید کردیا? اس وقت جبکہ آپ مچھلی کے پیٹ کے اندھیرے، سمندر کی تہ اور رات کی تاریکی میں مبتلائے مصیبت تھے? آپ نے اپنے پروردگار کو ان الفاظ میں پکارا:
?لَّآ اِل?ہَ اِلَّآ اَن±تَ سُب±ح?نَکَ اِنِّی± کُن±تُ مِنَ الظّ?لِمِی±نَ?
”الہ?ی! تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو پاک ہے بیشک میں ظالموں میں ہوگیا?“
(الا?نبیائ: 87/21)
ادھر آپ نے اپنی غلطی کا اعتراف کرکے اپنے رب کو مدد کے لیے پکارا‘ ادھر ارحم الراحمین نے اپنے بندے کی گریہ زاری کو قبول فرماکر نجات کا بندو بست فرمادیا? ارشاد ہے:
”تو ہم نے اس کی پکار سن لی، اور اسے غم سے نجات دے دی اور ہم ایمان والوں کو اسی طرح بچا لیا
کرتے ہیں?“ (الا?نبیائ: 88/21)
دوسری طرف قوم نے عذاب الہ?ی کو حسب وعدہ آتے دیکھا تو ساری قوم، بچوں، عورتوں، ضعیفوں اور مویشیوں سمیت کھلے میدان میں جمع ہوگئی? سب نے مل کر اپنے گناہوں کی رورو کر معافی مانگی، خوب گریہ زاری کی اور اپنے رب سے نہایت عجز و انکسار کا اظہار کیا? اس پر ارحم الراحمین نے بھی ان سے عذاب کو ٹال دیا? ارشاد باری تعالی? ہے:
”چنانچہ کوئی بستی ایمان نہ لائی کہ ایمان لانا اس کے لیے نافع ہوتا سوائے یونس کی قوم کے، جب وہ
ایمان لے آئے تو ہم نے رسوائی کے عذاب کو دنیوی زندگی میں ان سے ٹال دیا اور ان کو ایک وقت
(خاص) تک کے لیے زندگی سے فائدہ اٹھانے (کا موقع) دیا?“ (یونس: 98/10)
آج مسلمان بحیثیت ایک قوم کے جن مصائب، شدائد، دکھوں اور کفار کے شکنجہ? ظلم میں آئے ہوئے ہیں ان سے نجات کے لیے سب کو مل کر اپنے ایمان کی تجدید کرنی چاہیے? اپنے رب سے توبہ و استغفار کرکے، اس سے اپنے تعلق کو مضبوط بنانا چاہیے‘ نیز رسول اکرم? کے درج ذیل فرمان پر ساری امت کو اجتماعی طور پر عمل کرنا چاہیے تاکہ اللہ تعالی? مسلمانوں کو، ذلت و رسوائی سے نجات دے اور عزت و شرف سے نوازے?

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت یونس علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.