قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ہود علیہ السلام

دریافت کیا تو نبی علیہ السلام نے فرمایا: ”عائشہ! شاید یہ وہی صورت حال ہو، جیسے قوم عاد نے کہا تھا:
”جب انہوں نے اس (عذاب) کو بادل کی طرح اپنی وادیوں کی طرف آتے دیکھا تو بولے: یہ بادل ہم پر بارش برسائے گا?“
صحیح مسلم‘ صلاة الاستسقائ‘ باب التعوذ عند رو?یة الریح.... الخ‘ حدیث: 899
? مغرور قوم کا انجام: قوم عاد نے حق ماننے سے انکار کیا اور اپنی قوت پر ناز کرتے ہوئے اسے جھٹلایا تو گویا انہوں نے عذاب الہ?ی کو دعوت خود ہی دے دی? اللہ تعالی? نے سورہ? حم السجدہ میں اس کا ذکر یوں فرمایا:
”جو عاد تھے وہ ناحق ملک میں غرور کرنے لگے اور کہنے لگے کہ ہم سے بڑھ کر قوت میں کون ہے؟
کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ اللہ‘ جس نے اُن کو پیدا کیا ہے وہ اُن سے قوت میں بہت بڑھ کر ہے
اور وہ ہماری آیتوں کا انکار کرتے رہے تو ہم نے بھی اُن پر نحوست کے دنوں میں زور کی ہوا چلائی
تاکہ ان کو دنیا کی زندگی میں ذلت کے عذاب کا مزا چکھا دیں اور آخرت کا عذاب تو بہت ہی ذلیل
کرنے والا ہے اور (اُس روز) اُن کو مدد بھی نہ ملے گی?“ (ح?م السجدة: 16-15/41)
بالآخر قوم نے کفر و جہالت کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہوئے عذاب کا مطالبہ کردیا جو بہت جلد پورا کردیا گیا? سورہ? احقاف میں اللہ تعالی? نے انہی کی بابت فرمایا:
”اور (قوم) عاد کے بھائی (ہود) کو یاد کرو کہ جب انہوں نے اپنی قوم کو سرزمین احقاف میں
ہدایت کی اور اُن سے پہلے اور پیچھے اور بھی ہدایت کرنے والے گزر چکے تھے (جو کہتے تھے) کہ اللہ
کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو? مجھے تمہارے بارے میں بڑے دن کے عذاب کا ڈر لگتا ہے? وہ کہنے
لگے: کیا تم ہمارے پاس اس لیے آئے ہو کہ ہم کو ہمارے معبودوں سے پھیردو? اگر سچے ہو تو جس
چیز سے ہمیں ڈراتے ہو اُسے ہم پر لے آؤ (انہوں نے) کہا کہ (اس کا) علم تو اللہ ہی کو ہے اور میں
تو جو (احکام) دے کر بھیجا گیا ہوں وہ تمہیں پہنچا رہا ہوں لیکن میں دیکھتا ہوں کہ تم لوگ نادانی میں
پھنس رہے ہو? پھر جب انہوں نے اس (عذاب) کو دیکھا کہ بادل (کی صورت میں) اُن کی
وادیوں کی طرف آرہا ہے تو کہنے لگے یہ تو بادل ہے جو ہم پر برس کے رہے گا (نہیں) بلکہ (یہ) تو
وہ چیز ہے جس کے لیے تم جلدی کرتے تھے یعنی آندھی جس میں درد دینے والا عذاب بھرا ہوا ہے?
وہ ہر چیز کو اپنے پروردگار کے حکم سے تباہ کیے دیتی ہے‘ پھر وہ ایسے ہوگئے کہ ان کے گھروں کے سوا
کچھ نظر ہی نہ آتا تھا? گناہ گار لوگوں کو ہم اسی طرح سزا دیا کرتے ہیں?“
(الا?حقاف: 25-21/46)
اور سورہ? ذاریات میں ارشاد باری تعالی? ہے:
”اور عاد (کی قوم کے حال) میں بھی (نشانی ہے) جب ہم نے ان پر نامبارک ہوا چلائی، وہ جس
چیز پر چلتی اسے ریزہ ریزہ کیے بغیر نہ چھوڑتی?“ (الذاریات: 42,41/51)
اور سورہ? نجم میں ارشاد ہے:

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ہود علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.