قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ہود علیہ السلام

مجھ سے ایسے ناموں کے بارے میں جھگڑتے ہو جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے (اپنی طرف
سے) رکھ لیے ہیں جن کی اللہ نے کوئی سند نازل نہیں کی? تو تم بھی انتظار کرو، میں بھی تمہارے
ساتھ انتظار کرتا ہوں?“ (الا?عراف: 71/7)
یعنی یہ بات کہہ کر تم اللہ کے عذاب اور غضب کے مستحق ہوگئے ہو? کیا تم اللہ وحدہ لاشریک کی عبادت کا موازنہ اپنے تراشے ہوئے بتوں کی پوجا سے کرتے ہو؟ حالانکہ انہیں خود تم نے معبود قرار دیا ہے? یہ تمہارا اور تمہارے باپ دادا کا فیصلہ ہے جس کی تائید میں اللہ تعالی? نے کوئی دلیل نازل نہیں فرمائی? اب جب تم نے حق کو قبول کرنے سے انکار کردیا ہے اور باطل پر اصرار کررہے ہو تو میرا تمہیں ان اعمال بد سے منع کرنا اور منع نہ کرنا برابر ہے? اس لیے اب اللہ کے اس عذاب کا انتظار کرو جو تم پر نازل ہونے والا ہے اور جسے روکا نہیں جاسکتا?
ہود علیہ السلام کی قوم نے یہ بھی کہا:
”اے ہود! تم ہمارے پاس کوئی دلیل ظاہر لے کر نہیں آئے اور ہم (صرف) تمہارے کہنے سے نہ
اپنے معبودوں کو چھوڑنے والے ہیں اور نہ تم پر ایمان لانے والے ہیں? ہم تو یہ سمجھتے ہیں کہ
ہمارے کسی معبود نے تمہیں آسیب پہنچا (کر دیوانہ کر) دیا ہے?“ (ھود: 54,53/11)
یعنی آپ نے کوئی خرق عادت معجزہ نہیں دکھایا جو آپ کے پیغام کے سچا ہونے کی دلیل بن سکے? آپ کے بے دلیل قول کی بنیاد پر تو ہم اپنے بتوں کی عبادت ترک نہیں کرسکتے? ہمیںتو محسوس ہوتا ہے کہ آپ پاگل ہوگئے ہیں اور ہمارے خیال میں اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ ہمارے کسی معبود کا غضب آپ پر نازل ہوا ہے، اس نے آپ کی عقل کو متا?ثر کرکے جنون میں مبتلا کردیا ہے?

حضرت ہود علیہ السلام کا بتوں سے اعلان براءت

جب قوم نے دعوت توحید کو تسلیم نہ کیا بلکہ اپنے بتوں کے بارے میں اپنے اعتقاد کا زبردست اظہار کیا تو حضرت ہود علیہ السلام نے ان کے معبودان باطلہ سے بے رازی اور براءت کا اعلان کرتے ہوئے فرمایا:
”میں اللہ کو گواہ بناتا ہوں اور تم بھی گواہ رہو کہ جن کو تم (اللہ کا) شریک ٹھہراتے ہو میں اُن سے
بیزار ہوں? (تم جن کی) اللہ کے سوا (عبادت کرتے ہو وہ اور ) تم سب مل کر میرے بارے میں
(جو) تدبیر (کرنی چاہو) کرلو اور مجھے مہلت نہ دو?“ (ھود: 55,54/11)
حضرت ہود علیہ السلام نے ان الفاظ کے ساتھ انہیں چیلنج کردیا، ان کے معبودوں سے لاتعلقی کا اظہار فرمایا، ان کی تحقیر فرمائی اور واضح فرمایا کہ یہ بت کوئی فائدہ یا نقصان نہیں پہنچاسکتے? یہ تو بے جان جمادات ہیں، جو حکم دوسرے جمادات کا ہے، وہی حکم ان بتوں کا ہے? جتنی طاقت دوسرے پتھروں میں ہے اتنی ہی ان میں ہے? اگر تمہارا خیال درست ہے کہ یہ کسی کی مدد کرسکتے ہیں یا نفع دے سکتے ہیں تو میں اعلان کرتا ہوں کہ میں ان سے لاتعلق ہوں، ان پر لعنت بھیجتا ہوں، تم اپنے تمام وسائل اور پوری طاقت سے جو کچھ کرسکتے ہو، اس کا پروگرام طے کرکے کر ڈالو، مجھے ایک گھڑی کی بھی مہلت نہ دو، مجھے تمہارا کوئی

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ہود علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.