قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت آدم علیہ السلام

اس کا یہ مطلب نہیں کہ قتل کرنے سے مقتول کے سارے گناہ قاتل کے نامہ? اعمال میں منتقل ہوجاتے ہیں? جیسے کہ بعض لوگوں نے غلط فہمی سے یہ سمجھا ہے? ابن جریر? نے فرمایا ہے کہ اس قول یعنی مقتول کے سارے گناہ کے غلط ہونے پر اجماع ہے?
تفسیر ابن کثیر:47/2‘ تفسیر سورة المائدة‘ آیت:30_27
لیکن قیامت کے دن بعض افراد کے ساتھ یہ صورت حال پیش آسکتی ہے کہ قاتل کی ساری نیکیاں دے کر مقتول کا پورا حق ادا نہ ہو‘ اس لیے مقتول کے اتنے گناہ قاتل کی طرف منتقل ہوجائیں، جن سے حساب برابر ہوجائے? جیسے کہ دوسرے مظالم کے بارے میں صحیح احادیث میں مذکور ہے صحیح البخاری‘ المظالم‘ باب من کانت لہ مظلمةالخ‘ حدیث:2449 اور قتل بہت بڑے مظالم میں شامل ہے? (واللہ اعلم)?
حضرت عثمان? کے خلاف بغاوت کی گئی، تو اس فتنہ کے ایام میں حضرت سعد بن ابی وقاص? نے فرمایا تھا: میں گواہی دیتا ہوں کہ رسول اللہ ? نے فرمایا ہے:” ایک فتنہ برپا ہوگا? اس کے دوران میں بیٹھنے والا، کھڑے ہونے والے سے بہتر ہوگا، کھڑا ہونے والا چلنے والے سے بہتر ہوگا اور چلنے والا دوڑنے والے سے بہتر ہوگا?“ حضرت سعد? نے فرمایا: اللہ کے رسول?! یہ فرمائےے کہ اگر کوئی مجھے قتل کرنے کے لیے میرے گھر میں گھس آئے تو کیا کروں؟ نبی ? نے فرمایا:
”آدم کے بیٹے (ہابیل) کی طرح بن جانا?“
صحیح مسلم‘ الفتن‘ باب نزول الفتن کمواقع القطر‘ حدیث:2886 وسنن ا?بی داود‘ الفتن والملاحم‘ باب النھی عن السعی فی الفتنة‘ حدیث:4256‘4257 وجامع الترمذی‘ الفتن‘ باب ماجاءانہ تکون فتنةالخ‘ حدیث:2194 ومسند ا?حمد:185/1
یہی حدیث حضرت حُذَیفہ بن یمان? سے بھی مروی ہے? اس میں یہ الفاظ ہیں: ”آدم علیہ السلام کے بہتر بیٹے کی طرح بن جانا?“ سنن اربعہ میں یہ حدیث حضرت ابو ذر? کی روایت سے موجود ہے?
سنن ا?بی داود‘ الفتن والملاحم‘ باب النھی عن السعی فی الفتنة‘ حدیث:4259 وسنن ابن ماجہ‘ الفتن‘ باب التثبت فی الفتن‘ حدیث:3961
حضرت عبداللہ بن مسعود? سے مروی ہے کہ رسول اللہ ? نے فرمایا: ”جو انسان بھی ظلماً قتل ہوتا ہے، اس کے (قتل کے) گناہ کا ایک حصہ آدم علیہ السلام کے پہلے بیٹے کو بھی ملتا ہے کیونکہ وہ پہلا شخص ہے جس نے قتل کا طریقہ شروع کیا?“
مسند ا?حمد:383/1 وصحیح البخاری‘ ا?حادیث الا?نبیائ‘ باب خلق آدم و ذریتہ‘ حدیث:3335 و صحیح مسلم‘ القسامة والمحاربین‘ باب بیان اثم فی من سن القتل‘ حدیث:1677
? قابیل کو سزا: حضرت مجاہد? فرماتے ہیں: ”جس دن قابیل نے اپنے بھائی کو قتل کیا،اسی دن اسے سزا مل گئی، چنانچہ اس کی پنڈلی اس کی ران سے چپک گئی? اس کو یہ سزا بھی دی گئی کہ سورج جس طرف ہوتا،

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت آدم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.