قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت آدم علیہ السلام

یہ چار انداز سے عزت افزائی ہے? اپنے دستِ مبارک سے پیدا کرنا، اپنی روح ڈالنا، فرشتوں کو حکم دینا کہ انہیں سجدہ کریں اور چیزوں کے ناموں کی تعلیم دینا? یہی وجہ ہے کہ جب حضرت آدم اور حضرت موسی? علیہ السلام نے ملاءاعلی? میں ایک دوسرے سے ملاقات کی اور آپس میں بات چیت کی تو موسی? علیہ السلام نے فرمایا تھا: ”آپ آدم ہیں‘ جنہیں اللہ نے اپنے ہاتھ سے پیدا کیا اور آپ کے اندر اپنی روح ڈالی، آپ کو اپنے فرشتوں سے سجدہ کروایا اور آپ کو ہر چیز کے نام سکھائے?“
صحیح البخاری‘ ا?حادیث الا?نبیائ‘ باب وفاة موسی و ذکرہ بعد‘ حدیث:3409 و صحیح مسلم‘ القدر‘ باب حجاج آدم و موسی? صلی اللہ علیھما وسلم‘ حدیث:2652 و سنن ا?بی داود‘ السنة‘ باب فی القدر‘ حدیث:4702‘ و اللفظ لہ و جامع الترمذی، حدیث: 2134
قیامت کے دن میدان محشر میں موجود لوگ بھی آدم علیہ السلام سے بات کرتے ہوئے ان کی یہی صفات بیان کریں گے، جیسے کہ پہلے بیان ہوا اور آئندہ بھی بیان ہوگا?
? سجدہ کرنے والے فرشتوں کا بیان: آدم علیہ السلام کو سجدہ کرنے کا حکم کن فرشتوں کے لیے تھا؟ اس بارے میں علماءکی دو آراءہیں©:
1 اکثر مفسرین کہتے ہیں کہ یہ حکم تمام فرشتوں کے لیے تھا? آیات کے الفاظ میں جو عموم پایا جاتا ہے، اس سے اس رائے کی تائید ہوتی ہے?
2 بعض علماءکا کہنا ہے کہ اس سے مراد صرف زمین کے فرشتے ہیں? لیکن آیات کے سیاق و سباق سے پہلے قول کی تائید ہوتی ہے? اور اس حدیث میں بھی عموم ہے: ”اللہ نے آپ کو اپنے فرشتوں سے سجدہ کروایا?“ (واللہ اعلم)
صحیح البخاری‘ التفسیر، باب قول اللہ تعالی? ?وعلَّم آدم الا?سمآءکلھا?‘ حدیث: 4476 وصحیح مسلم‘ الایمان‘ باب ا?دنی ا?ھل الجنة منزلة فیھا‘ حدیث:193
پہلے بیان ہوچکا ہے کہ جب اللہ تعالی? نے فرشتوں کو حکم دیا کہ وہ آدم علیہ السلام کو سجدہ کریں، تو انہوں نے اللہ کے حکم کی تعمیل کی? ابلیس نے حسد کی وجہ سے آپ سے دشمنی رکھتے ہوئے آپ کو سجدہ کرنے سے انکار کردیا? چنانچہ اللہ تعالی? نے اسے اپنے دربار سے نکال دیا اور دھتکار دیا، اس پر لعنت ڈال کر مردود شیطان بنا کر زمین پر اتار دیا?
? حضرت حواءعلیھا السلام کی پیدائش: ارشاد باری تعالی? ہے :
”لوگو! اپنے پروردگار سے ڈرو جس نے تم کو ایک جان سے پیدا کیا اور اسی سے اُس کا جوڑا بنایا? پھر ان دونوں سے کثرت سے مرد و عورت (پیدا کرکے روئے زمین پر) پھیلادیے اور اللہ سے ڈرو جس کے نام کو تم اپنی حاجت براری کا ذریعہ بناتے ہو اور قطع رحمی (سے بچو)? کچھ شک نہیں کہ اللہ تمہیں دیکھ رہا ہے?“ (النسائ:1/4 )
سورہ? اعراف میں مزید وضاحت کرتے ہوئے فرمایا:
”وہ اللہ ہی تو ہے جس نے تم کو ایک شخص سے پیدا کیا اور اس سے اس کا ایک جوڑا بنایا تاکہ وہ اس

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت آدم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.