قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت سلیمان علیہ السلام

سلیمان علیہ السلام کی شریعت میں جائز تھا اور بڑے بڑے حوض بناتے اور بڑی بڑی دیگیں بناتے جو ایک ہی جگہ پڑی رہیں? ان میں کھانا پکا کر غریب انسانوں کو اور بعض جانوروں کو کھلایا جاتا تھا? اس لیے اللہ تعالی? نے فرمایا: ”اے آل داود! شکر کے طور پر نیک عمل کرو? میرے بندوں میں شکر گزار بندے کم ہی ہوتے ہیں?“
اس کے بعد فرمایا: ”ہر عمارت بنانے والے اور غوطہ خور جن کو بھی (آپ کے ماتحت کردیا) اور دوسرے جنات کو بھی جو زنجیروں میں جکڑے رہتے?“ یعنی کچھ جن حضرت سلیمان علیہ السلام کی اطاعت کرتے تھے اور کچھ شیطان جن آپ کی نافرمانی کرتے تھے? جنہیں زنجیروں میں جکڑ دیا جاتا تھا? یہ سب جن اور انسان وغیرہ حضرت سلیمان علیہ السلام کی ماتحت مخلوقات میں شامل تھے? یہ آپ کی اس دعا کی قبولیت کے مظاہر تھے جو آپ نے اس طرح فرمائی تھی: ”یارب! مجھے ایسا ملک عطا فرما جو میرے سوا کسی (شخص) کے لائق نہ ہو?“
حضرت ابو ہریرہ? سے روایت ہے کہ رسول اللہ ? نے فرمایا: ”آج رات ایک شریر جن میرے سامنے آگیا تاکہ میری نماز خراب کرے? میں نے اس پر اللہ کی توفیق سے قابو پالیا? میرا جی چاہا کہ اسے مسجد کے کسی ستون سے باندھ دوں تاکہ تم سب اسے دیکھو? پھر مجھے اپنے بھائی حضرت سلیمان علیہ السلام کی وہ دعا یاد آگئی کہ انہوں نے فرمایا تھا: ”اے میرے رب! مجھے بخش دے اور مجھے ایسا ملک (اور ایسی حکومت) عطا فرما جو میرے سوا کسی کے لائق نہ ہو?“ تب میں نے اسے ذلیل کرکے چھوڑ دیا?“
صحیح البخاری‘ ا?حادیث الا?نبیائ‘ باب قول اللہ تعالی? ?ووھبنا لداود سلیمان....?‘ حدیث: 3423
حضرت ابو دردائ? سے روایت ہے ‘ انہوں نے فرمایا: نبی? نماز پڑھانے کے لیے کھڑے ہوئے تو ہم نے آپ کو (نماز کے دوران میں) یہ فرماتے سنا: ”میں تجھ سے اللہ کی پناہ میں آتا ہوں? میں تجھ پر اللہ کی لعنت بھیجتا ہوں?“ تین بار فرمایا اور آپ نے اپنا ہاتھ آگے بڑھایا گویا کسی چیز کو پکڑنا چاہتے ہیں? جب نماز سے فارغ ہوئے تو ہم نے عرض کی: اللہ کے رسول?! ہم نے آج آپ کو نماز میں وہ بات کہتے سنا ہے جو بات کہتے پہلے کبھی نہیں سنا اور ہم نے آپ کو ہاتھ بڑھاتے دیکھا ہے (اس کی کیا وجہ ہے؟)
نبی کریم? نے فرمایا: ”اللہ کا دشمن ابلیس آگ کا شعلہ لے کر آیا تھا کہ میرے چہرے پر پھینک دے? تب میں نے تین بار کہا: میں تجھ سے اللہ کی پناہ میں آتا ہوں? پھر میں نے کہا: میں تجھ پر اللہ کی ساری لعنت بھیجتا ہوں? تین بار کہنے پر بھی وہ پیچھے نہ ہٹا? میں نے چاہا کہ اسے پکڑ لوں? اگر حضرت سلیمان علیہ السلام نے وہ دعا نہ کی ہوتی تو وہ صبح کو بندھا ہوا ملتا، مدینے والوں کے بچے اس سے کھیلتے?“
صحیح مسلم‘ المساجد‘ باب جواز لعن الشیطان فی ا?ثناءالصلاة....‘ حدیث: 541 وسنن النسائی‘ السھو‘ باب لعن ابلیس والتعوذ باللہ منہ فی الصلاة‘ حدیث: 1216


صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت سلیمان علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.