قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت سلیمان علیہ السلام

ذیل بے مثال نعمتوں سے بھی آپ کو نوازا?
ں ہوا کو آپ کے تابع کردیا گیا‘ لہ?ذا آپ مہینوں کا سفر لمحوں اور ساعتوں میں طے کرلیتے تھے اور اپنے
تخت و لشکر کو جہاں چاہتے لے جاتے?
ں سرکش جن آپ کے مطیع و فرمانبردار تھے? لہ?ذا وہ آپ کے حکم پر محلات اور قلعے تعمیر کرتے، سمندر
میں ڈبکی لگا کر قیمتی پتھر اور موتی نکالتے اور ہر طرح کا حکم بجا لاتے?
ں جانوروں کی لغت آپ کو سمجھا دی گئی‘ لہ?ذا آپ جانوروں کا کلام سمجھ کر حسب حال فیصلے فرماتے?
ں ملکہ بلقیس کے محل سے اس کا تخت پلک جھپکنے سے پہلے لاموجود کرنے والے افراد آپ کے پیروکار
تھے? جب آپ نے اس کمال درجے کی سرعت سے تخت اپنے پاس دیکھا تو فوراً اس نعمت پر اللہ
تعالی? کا شکر بجالائے:
”فرمانے لگے یہی میرے رب کا فضل ہے، تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ میں شکر گزاری کرتا ہوں یا
ناشکری? شکر گزار اپنے ہی نفع کے لیے شکر گزاری کرتا ہے اور جو ناشکری کرے تو میرا پروردگار بے
پروا اور بزرگ ہے?“ (النمل: 40/27)
ہمیں بھی اللہ تعالی? کی لاتعداد نعمتوں پر ہر دم شکر گزار رہنا چاہیے تاکہ مزید رحمت الہ?ی کا حصول ہو?

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت سلیمان علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.