قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت یوسف علیہ السلام

? انبیائے کرام کی دعوت کا مرکزی نکتہ‘ توحید الہ?ی: حضرت یوسف علیہ السلام کے قصے سے یہ حقیقت آشکارا ہو جاتی ہے کہ توحید ہی تمام انبیاءو رسل کی دعوت و تبلیغ کا بنیادی اور مرکزی نکتہ تھا? اسی حقیقت کو بنی نوع انسانی تک پہنچانے اور انہیں سمجھانے کے لیے انبیائے کرام کی جماعت تشریف لائی? توحید الہ?ی کے اقرار و ایمان سے انسان کو یکسوئی اور اطمینان قلب حاصل ہوتا ہے اور دربدر کی ٹھوکروں سے نجات ملتی ہے جبکہ متعدد معبودان کی پوجا انسان کو طرح طرح کی رسومات و خرافات میں الجھا دیتی ہے کیونکہ ہر معبود کے متعلق اعتقادات اور اس کی پوجا کے طریقے مختلف ہوتے ہیں? انسانوں نے خود ہی ان کے بارے میں بے شمار اوہام و اعتقادات گھڑے ہوئے ہیں جن سے انسانی عقل و شعور حیران و سرگرداں ہوجاتا ہے? حضرت یوسف علیہ السلام نے اسی حقیقت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا:
”میں اپنے باپ دادوں کے دین کا پابند ہوں‘ یعنی ابراہیم‘ اسحاق اور یعقوب کے دین کا? ہمیں ہر
گز یہ سزا وار نہیں کہ ہم اللہ تعالی? کے ساتھ کسی کو بھی شریک کریں? ہم پر اور تمام لوگوں پر اللہ تعالی? کا
یہ خاص فضل ہے لیکن اکثر لوگ ناشکری کرتے ہیں? اے میرے قید خانے کے ساتھیو! کیا کئی ایک
متفرق پروردگار بہتر ہیں یا ایک اللہ زبردست طاقت ور؟ اس کے سوا تم جن کی پوجا پاٹ کر رہے ہو
وہ سب نام ہی نام ہیں جو تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے خود ہی گھڑ لیے ہیں? اللہ تعالی? نے
ان کی کوئی دلیل نازل نہیں کی? فرمانروائی صرف اللہ تعالی? کی ہے اوراس کا فرمان ہے کہ تم سب
سوائے اس کے کسی اور کی عبادت نہ کرو، یہی دین درست ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے?“
(یوسف: 40-38/12)
حکیم الامت علامہ محمد اقبال توحید الہ?ی کی اہمیت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں
یہ ایک سجدہ جسے تو گراں سمجھتا ہے ہزار سجدے سے دیتا ہے آدمی کو نجات!
? مرد و زن کے اختلاط کے مفاسد: حضرت یوسف علیہ السلام کے قصے سے یہ درس بھی ملتا ہے کہ مرد و زن کا آزادانہ اختلاط ہمیشہ سے مفاسد کا باعث بنتا رہا ہے? عورت نازک، کمزور اور ضعیف مخلوق ہے مگر اپنے فطری حسن و جمال اور فتنے کے باعث مرد کے لیے ابتلا و امتحان کا باعث بن جاتی ہے اور مرد کی عقل و دانش پر غالب آجاتی ہے? رسول اکرام? نے عورت کے اس وصف کو بیان کرتے ہوئے فرمایا:
”میں نے ناقص عقل اور ناقص دین والیوں سے زیادہ، عقل مند شخص کی عقل کو کھونے والا کسی کو نہیں
دیکھا?“ مسند ا?حمد: 67-66/2
عزیز مصر کی بیوی حضرت یوسف علیہ السلام کے آزادانہ میل جول کی وجہ سے آپ کے عشق میں مبتلا ہوگئی اور بالآخر گناہ کے ارتکاب پر مصر ہوگئی? لیکن اللہ تعالی? نے اپنی نبی کی عصمت و عفت کو محفوظ و مامون رکھا? اس واقعے سے موجودہ دور کے نام نہاد و دانشوروں کو عبرت حاصل کرنی چاہیے جو عورت کو گھر کی چار دیواری سے نکال کر دفاتر و دکان کی زینت بنانے پر تلے ہوئے ہیں اور بے ہودہ دلائل سے عورت کی نام نہاد آزادی کا نعرہ لگا کر اپنی لذت آشنائی کا بندو بست کرنا چاہتے ہیں?
عورت کی کم عقلی اور جلد گمراہ ہوجانے کی وجہ سے اسلام نے اسے خاوند اور محرم کی پابندی سے جکڑ

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت یوسف علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.