قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت نُوح علیہ السلام

پرہیزگاروں ہی کا (بھلا) ہے?“ (ھود: 49-25/11)
اور سورہ? انبیاءمیں فرمایا:
”اور نوح (کا قصہ بھی یاد کرو) جب (اس سے) پیشتر انہوں نے ہم کو پکارا تو ہم نے ان کی دعا
قبول فرمائی اور انہیں اور ان کے ساتھیوں کو بڑی گھبراہٹ سے نجات دی اور جو لوگ ہماری آیتوں
کی تکذیب کرتے تھے، اُ ن پر نصرت بخشی? وہ بیشک برے لوگ تھے سو ہم نے اُن سب کو غرق
کردیا?“ (الا?نبیائ: 77,76/21)
دلائل کے میدان میں شکست کھانے کے بعد نافرمان قوم نے آپ کو مجنوں اور دیوانہ کہہ کر جھٹلایا تو نوح علیہ السلام نے دست دعا دراز کردیے? سورہ? مومنون میں ارشاد باری تعالی? ہے:
”اور ہم نے نوح کو اُن کی قوم کی طرف بھیجا تو انہوں نے کہاکہ اے قوم! اللہ ہی کی عبادت کرو?
اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں، کیا تم ڈرتے نہیں؟ تو اُن کی قوم کے سردار جو کافر تھے کہنے لگے: یہ
تو تم ہی جیسا آدمی ہے‘ تم پر بڑائی حاصل کرنا چاہتا ہے اور اگر اللہ چاہتا تو فرشتے اُتار دیتا? ہم نے
اپنے اگلے باپ دادا میں تو یہ بات کبھی نہیں سنی تھی? اس آدمی کو تو دیوانگی (کا عارضہ) ہے لہ?ذا اس
کے بارے میں کچھ مدت انتظار کرو? نوح نے کہا: پروردگار! انہوں نے مجھے جھٹلایا ہے تو میری مدد
کر? پھر ہم نے اُن کی طرف وحی بھیجی کہ ہمارے سامنے اور ہمارے حکم سے کشتی بناؤ پھر جب ہمارا
حکم آپہنچے اور تنور (پانی سے بھر کر) جوش مارنے لگے تو سب (قسم کے حیوانات) میں سے جوڑا
جوڑا (یعنی نر اور مادہ) دو دو کشتی میں بٹھا دو اور اپنے گھر والوں کو بھی سوائے اُن کے جن کی نسبت
اُن میں سے (ہلاک ہونے کا) حکم پہلے صادر ہوچکا ہے? اور ظالموں کے بارے میں ہم سے کچھ
نہ کہنا وہ ضرور ڈبو دیے جائیں گے? اور جب تم اور تمہارے ساتھی کشتی میں بیٹھ جاؤ تو (اللہ کا شکر ادا
کرنا اور) کہنا کہ سب تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں، جس نے ہم کو ظالم لوگوں سے نجات بخشی اور
(یہ بھی) دُعا کرنا کے اے پروردگار! ہم کو مبارک جگہ اتارنا اور تو سب سے بہتر اُتارنے والا ہے?
بے شک اس (قصے) میں نشانیاں ہیں اور ہمیں تو آزمائش کرنی تھی?“
(المو?منون: 30-23/23)
جاہل اور قدر ناشناس قوم نے مشفقانہ نصیحت کے مقابلے میں سنگین دھمکیاں دیں تو نبی مکرم نے اپنے رب سے فریاد کردی? سورہ? شعراءمیں ارشاد باری تعالی? ہے:
”قوم نوح نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا? جب اُن سے اُن کے بھائی نوح نے کہا کہ تم ڈرتے کیوں
نہیں؟ میں تو تمہارا امانت دار پیغمبر ہوں? سو اللہ سے ڈرو اور میرا کہنا مانو اور میں اس کام کا تم سے
کچھ صلہ تو نہیں مانگتا‘ میرا صلہ تو اللہ رب العالمین ہی پر ہے? سو اللہ سے ڈرو اور میرے کہنے پر چلو?
وہ بولے کہ کیا ہم تم کو مان لیں اور تمہارے تابعدار تو رذیل لوگ ہیں? نوح نے کہا: مجھے کیا معلوم
کہ وہ کیا کرتے ہیں? اُن کا حساب (اعمال) میرے پروردگار کے ذمے ہے کاش! تم سمجھو‘ اور
میں مومنوں کو نکال دینے والا نہیں ہوں‘ میں تو صرف کھول کھول کر نصیحت کرنے والا ہوں? انہوں

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت نُوح علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.