قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت عیسی علیہ السلام

سنن ا?بی داود‘ الا?یمان‘ باب النذر فی المعصیة‘ حدیث: 3300 ومسند ا?حمد: 168/4
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ مریم کا ایک بھائی ہارون بھی تھا جو دین داری، نیکی اور عبادت میں مشہور تھا? اس لیے انہوں نے کہا: ”نہ تو تیرا باپ برا آدمی تھا، نہ تیری ماں بدکار تھی?“ (مریم: 28/19) یعنی تیرا بھائی بھی نیک تھا، ماں باپ بھی نیک تھے، پھر تجھ سے یہ غلطی کس طرح ہوگئی؟
جب صورت حال نازک ہوگئی اور اللہ کے سوا کہیں سے مدد کی توقع نہ رہی تو مریم نے اپنے بچے کی طرف اشارہ کیا کہ اسی سے پوچھ لو، یہ خود ہی حقیقت کا اظہار کرے گا? سب کہنے لگے: ”لو بھلا ہم گود کے بچے سے کیسے باتیں کریں؟“ (مریم: 29/19)
جب حضرت مریم علیھاالسلام حضرت عیسی? علیہ السلام کو اٹھائے ہوئے قوم کے پاس تشریف لائیں، قوم کے لیے یہ تسلیم کرنا ناممکن ہوگیا کہ بغیر باپ کے بھی بچہ پیدا ہوسکتا ہے? اس وقت حضرت عیسی? علیہ السلام نے قوم سے معجزانہ خطاب کیا?
وہ حضرت مریم علیھاالسلام سے بحث کررہے تھے اور سوچ رہے تھے کہ وہ ہم سے مذاق کر رہی ہیں? اچانک بچہ معجزانہ طور پر بول اُٹھا:
”میں اللہ کا بندہ ہوں? اُس نے مجھے کتاب عطا فرمائی اور مجھے اپنا پیغمبر بنایا ہے اور اس نے مجھے
بابرکت کیا ہے جہاں بھی میں رہوں اور اس نے مجھے نماز اور زکو?ة کا حکم دیا ہے جب تک میں زندہ
رہوں اور اس نے مجھے اپنی والدہ کا خدمت گزار بنایا ہے اور مجھے سرکش اور بدبخت نہیں کیا اور مجھ
پر میری پیدائش کے دن، میری موت کے دن اور جس دن میں دوبارہ زندہ کھڑا کیا جاؤں گا، سلام
ہی سلام ہے?“ (مریم: 33-30/19)
یہ حضرت عیسی? علیہ السلام کی زندگی کا پہلا کلام ہے? آپ نے سب سے پہلے جو بات کہی وہ یہ تھی کہ: ”میں اللہ کا بندہ ہوں?“ آپ نے نہ اللہ کا بیٹا ہونے کا دعوی? کیا نہ اللہ کا شریک? اس سے عیسائیوں کے اس عقیدے کی نفی ہوتی ہے کہ حضرت عیسی? اور ان کی والدہ بھی خدا تھے? اس کے بعد حضرت عیسی? علیہ السلام نے اس الزام کی تردید کی جو آپ کی والدہ محترمہ پر لگایا جارہا تھا اور جس کی وجہ سے خود آپ کو ناجائز بچہ قرار دیا جارہا تھا? آپ نے واضح کیا کہ آپ کو اللہ نے کتاب و حکمت عطا فرمائی ہے اور جسے یہ شرف حاصل ہو، اس کی ولادت غیر شرعی طریقے سے نہیں ہوسکتی? اللہ تعالی? نے اس بہتان کی تردید کرتے ہوئے فرمایا: ”اور ان کے کفر کے باعث اور مریم پر بہت بڑا بہتان باندھنے کے باعث (اللہ نے ان کے دلوں پر مہر لگادی ہے?“) (النسائ: 156/4)
? عیسائیوں کو دعوت مباہلہ: اللہ تعالی? نے حضرت عیسی? علیہ السلام کی ولادت کا صحیح واقعہ بیان فرمایا اور بتایا کہ صحیح اور سچا واقعہ اسی طرح ہے? اس کے بعد یہودیوں کے گستاخانہ عقائد اور عیسائیوں کے گمراہی پر مبنی عقائد کی تردید فرمائی?

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت عیسی علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.