قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت عیسی علیہ السلام

سے باخبر ہے? یہی (اوصاف رکھنے والا) اللہ تمہارا پروردگار ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں?
(وہی) ہر چیز کا پیدا کرنے والا (ہے) لہ?ذا اسی کی عبادت کرو اور وہ ہر چیز کا نگران ہے? (وہ ایسا
ہے کہ) نگاہیں اُس کا ادراک نہیں کرسکتیں اور وہ نگاہوں کا ادراک کرسکتا ہے اور وہ بھید جاننے والا
خبردار ہے?“ (الا?نعام: 103-100/6)

حضرت عیسی? علیہ السلام اللہ کا کلمہ اوراس کی طرف سے ایک روح تھے

سورہ? نساءمیں اللہ تعالی? نے عیسائیوں کے جھوٹے دعووں کی تردید کرکے بیان فرمایا کہ خود ساختہ عقیدے تراش کر غلو کا شکار نہ ہوں اور حضرت مسیح علیہ السلام کی تعریف میں جائز حد سے آگے نہ بڑھیں? چنانچہ ارشاد باری تعالی? ہے:
”اے اہل کتاب اپنے دین (کی بات) میں حد سے نہ بڑھو اور اللہ کے بارے میں حق کے سوا کچھ
نہ کہو? مسیح (یعنی) مریم کے بیٹے عیسی? (نہ اللہ تھے نہ اللہ کے بیٹے بلکہ) اللہ کے رسول اور اس کے
کلمہ? (بشارت) تھے جو اس نے مریم کی طرف بھیجا تھا اور اس کی طرف سے ایک روح تھے‘ لہ?ذا اللہ
اور اس کے رسولوں پر ایمان لاؤ اور (یہ) نہ کہو (کہ الہ?) تین ہیں? (اس اعتقاد سے) باز آجاؤ
کہ یہ تمہارے حق میں بہتر ہے? اللہ ہی معبود واحد ہے اور اس سے پاک ہے کہ اس کی اولاد ہو?
جو کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمین میں ہے، سب اُسی کا ہے اور اللہ ہی کارساز کافی ہے? مسیح اس بات
سے عار نہیں رکھتے کہ اللہ کے بندے ہوں اور نہ مقرب فرشتے (عار رکھتے ہیں) اور جو شخص اللہ کا
بندہ ہونے کو موجب عار سمجھے اورسرکشی کرے تو اللہ سب کو اپنے پاس جمع کر لے گا? پھر جو لوگ
ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے وہ اُن کو اُن کا پورا بدلہ دے گا اور اپنے فضل سے کچھ زائد بھی
عنایت کرے گا اور جنہوں نے (بندہ ہونے سے) عار و انکار اور تکبر کیا اُن کو وہ تکلیف دینے والا
عذاب دے گا اور یہ لوگ اللہ کے سوا اپنا حامی اور مددگار نہ پائیں گے?“
(النسائ: 173-171/4)
لہ?ذا ضروری ہے کہ حضرت مسیح علیہ السلام کو اللہ کا بندہ اور رسول اور ان کی والدہ کو اللہ کی نیک اور پاک باز بندی تسلیم کیا جائے? [رُو±حُ اللّ?ہِ] ”اللہ کی روح“ سے مقصود محض ان کے بلند مقام و شرف کا بیان ہے? جیسے بیت اللہ ”اللہ کا گھر“ اور [نَاقَةُ اللّ?ہِ] ”اللہ کی اونٹنی“ کہتے وقت صرف مقام و مرتبہ اور شرف کے اظہار کے لیے اللہ کی طرف منسوب کیا جاتا ہے? اسی طرح ”روح اللہ“ کا مطلب ”اللہ کی پیدا کی ہوئی ایک مقدس اورمحترم روح ہے?“

ابنیت الہ?ی کے عقیدہ کی قرآنی تردید

عیسائیوں کے علاوہ یہودی اور مشرکین عرب بھی یہ غلط عقیدہ رکھتے تھے کہ اللہ تعالی? کی اولاد ہے? ارشاد ربانی ہے:
”اور یہود کہتے ہیں کہ عزیر اللہ کے بیٹے ہیں اورعیسائی کہتے ہیں کہ مسیح اللہ کے بیٹے ہیں? یہ اُن

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت عیسی علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.