قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت عیسی علیہ السلام

حضرت مسیح علیہ السلام کے بارے میں یہودی قوم تین حصوں میں تقسیم ہوگئی? کچھ لوگ تو ایمان لانے کی بجائے کفر پر اڑے رہے? انہوں نے آپ اور آپ کی والدہ محترمہ پر نازیبا الزام تراشی کی اور کچھ یہودی آپ پر ایمان لانے کا دعوی? کرکے غلو میں مبتلا ہوگئے اور آپ کو اللہ قرار دیا اور ایک فرقہ نے آپ کو اللہ کا بیٹا تسلیم کیا? صحیح ایمان رکھنے والوں نے آپ کو اللہ کا بندہ اور رسول تسلیم کیا? نجات کے مستحق یہی لوگ ہیں?
نبی? نے فرمایا: ”جو شخص یہ گواہی دے کہ اکیلے اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اس کا کوئی شریک نہیں اور محمد ? اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں اور حضرت عیسی? علیہ السلام اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں اور اللہ کا کلمہ ہیں جو اس نے مریم کی طرف بھیجا اور اس کی طرف سے آنے والی ایک روح ہیں اور جنت ایک حقیقت ہے اور جہنم بھی ایک حقیقت ہے‘ اللہ تعالی? اس (مومن) کو جنت میں داخل کردے گا، اس کے عمل جتنے بھی ہوں (اگر تھوڑی نیکیاں ہوں گی تب بھی ایمان کی برکت سے نجات مل جائے گی?“) صحیح البخاری‘ ا?حادیث الا?نبیائ‘ باب قولہ تعالی? ?یا?ھل الکتاب....?‘ حدیث: 3435

عقیدہ تثلیث کی تردید

عیسائی حضرت عیسی? علیہ السلام کو اللہ تعالی? کا بیٹا قرار دیتے ہیں? نعوذ باللہ? اس طرح وہ کائنات کے تین خداؤں کا عقیدہ رکھتے ہیں? اللہ تعالی? نے ان کے اس باطل عقیدے کی بھر پور تردید فرمائی ہے? اللہ تعالی? نے سورہ? مریم کے آخر میں فرمایا:
”اور کہتے ہیں کہ اللہ بیٹا رکھتا ہے? (ایسا کہنے والو یہ تو) تم بری بات (زبان پر) لائے ہو? قریب
ہے کہ اس (افترا) سے آسمان پھٹ پڑیں اور زمین شق ہوجائے اور پہاڑ پارہ پارہ ہوکر گر پڑیں کہ
انہوں نے اللہ کے لیے بیٹا تجویز کیا ہے اور اللہ کے لائق نہیں کہ کسی کو بیٹا بنائے? وہ تمام جو
آسمانوں اور زمین میں ہیں، سب اللہ کے رُوبرو بندے ہوکر آئیںگے? اُس نے اُن (سب) کو
(اپنے علم سے) گھیر رکھا ہے اور (ایک ایک کو) شمار کر رکھا ہے اور سب قیامت کے دن اسی کے
سامنے اکیلے اکیلے حاضر ہوں گے?“ (مریم: 95-88/19)
ان آیات میں بیان ہے کہ اولاد ہونا اللہ کی شان کے لائق نہیں کیونکہ ہر چیز اس کی مخلوق اور اس کے دست قدرت کے تحت ہے? اس کے لیے اولاد کا عقیدہ رکھنا اتنا بڑا جرم ہے کہ اس کی وجہ سے آسمان پڑے، زمین تہس نہس ہوجائے، پہاڑ ریزہ ریزہ ہوجائیں تو بالکل مناسب ہوگا? جیسے دوسرے مقام پر فرمایا ہے:
”اور اُن لوگوں نے جنوں کو اللہ کا شریک ٹھہرایا، حالانکہ اُن کو اُسی نے پیدا کیا، اور بے سمجھے اُس
کے لیے بیٹے اور بیٹیاں بنا کھڑی کیں? وہ اُن باتوں سے پاک ہے جو اُس کی نسبت بیان کرتے
ہیں اور (اُس کی شان) اُن سے بلند ہے? (وہی) آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا (ہے)
اُس کے اولاد کہاں سے ہو جب کہ اس کی بیوی ہی نہیں اور اُسی نے ہر چیز کو پیدا کیا ہے اور وہ ہر چیز

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت عیسی علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.