قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ابراہیم علیہ السلام

آپ نے قسم کھالی کہ جب وہ لوگ جشن منانے چلے جائیں گے تو آپ ان بتوں کے بارے میں کوئی تدبیر کریں گے جنہیں وہ پوجتے ہیں?
بعض علماءنے فرمایا: ”ابراہیم علیہ السلام نے یہ بات دل میں کہی تھی?“ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا کہنا ہے کہ بعض افراد نے آپ کی زبان سے یہ بات سن لی تھی?
تسفیر ابن کثیر: 51/10‘ تفسیر سورة الا?نبیائ‘ آیت: 57

قوم کا جشن اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کی بت شکنی

وہ لوگ سال میں ایک بار شہر سے باہر نکل کر عید (قومی جشن) منایا کرتے تھے? ابراہیم علیہ السلام کو ان کے والد نے اس جشن میں شامل ہونے کی دعوت دی، تو آپ نے فرمایا: ”میں بیمار ہوں?“
جسے اللہ تعالی? نے یوں بیان فرمایا:
”تب انہوں نے ستاروں کی طرف ایک نظر کی اور کہا میں تو بیمار ہوں?“
(الصافات: 89-88/37)
آپ نے کلام میں ”توریہ“ کیا تاکہ آپ بتوں کو پاش پاش کرکے ان کے مذہب کی غلطی ظاہر کرسکیں اور سچے دین کی حقانیت واضح کرسکیں?
جب وہ لوگ عید منانے چلے گئے اور آپ شہر میں اکیلے رہ گئے تو آپ جلدی سے لوگوں کی نظروں سے بچ کر بتوں کے پاس پہنچ گئے? دیکھا کہ وہ بڑے شاندار ماحول میں ہیں اور لوگوں نے (اپنے خیال میں) ان کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ان کے آگے طرح طرح کے کھانے رکھے ہوئے ہیں، تو ان کا مذاق اڑاتے ہوئے فرمایا:
”تم کھاتے کیوں نہیں؟ تمہیں کیا ہوا ہے تم بولتے کیوں نہیں؟“ (الصافات: 92-91/37) ”پھر ان کی طرف مڑ کر دائیں ہاتھ سے ایک ایک ضرب لگاتے گئے?“ (سورہ? الصافات: 93/37) کیونکہ دایاں ہاتھ زیادہ قوی، شدید، تیز اور غالب ہوتا ہے? آپ کے ہاتھ میں ایک بسولا (لوہے کا بھاری ہتھیار، جس سے بڑھئی لکڑی کاٹتے اور تراشتے ہیں) تھا، وہی مار مار کر انہیں توڑ پھوڑ دیا? جیسے اللہ تعالی? نے فرمایا: یعنی ”انہیں توڑ کر ٹکڑے ٹکڑے کردیا?“ ”سوائے بڑے بت کے (سب کو توڑ دیا) شاید وہ اس کی طرف رجوع کریں?“ (الا?نبیائ: 85)
کہتے ہیں آپ علیہ السلام نے بسولا بڑے بت کے ہاتھ میں دے دیا تھا‘ تاکہ یہ تا?ثّر ملے کہ اسے اپنے ساتھ چھوٹے بتوں کی بھی عبادت ہوتے دیکھ کر غصہ آگیا‘ اس لیے اس نے انہیں توڑ پھوڑ کر رکھ دیا ہے?
جب لوگ جشن سے فارغ ہوکر واپس آئے اور اپنے معبودوں کی دُرگت بنی ہوئی دیکھی، تب انہوں نے کہا: ”ہمارے معبودوں کے ساتھ یہ معاملہ کس نے کیا؟“ (الا?نبیائ: 59/21)
اگر ان لوگوں کو عقل ہوتی تو ان کے معبودوں کے ساتھ جو کچھ ہوگیا تھا، اس سے انہیں حق کی دلیل سمجھ میں آجاتی، یعنی اگر یہ بت معبود ہوتے تو کسی بھی بداندیش کے خلاف اپنا دفاع کرتے? لیکن اپنی

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ابراہیم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.